سچ خبریں:صیہونی حکومت کے عسکری امور کے تجزیہ کار نے ایران کی میزائل طاقت اور یمن کی میزائل صلاحیت میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رأی الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی تجزیہ کار رون بن یشای نے اعتراف کیا کہ صیہونی دفاعی نظام یمنی میزائل کو روکنے میں ناکام رہا، جو گزشتہ روز مقبوضہ علاقوں کے قلب میں جا کر لگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پر ایران کا حملہ کیسا تھا؟امریکی پائلٹوں کی زبانی
بن یشای نے ایرانی میزائلوں کی طاقت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس دھماکہ خیز وار ہیڈز کے حامل میزائل موجود ہیں، جو ماضی میں نقب کے نواتیم ایئربیس کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور یمن نے اپنے میزائلوں کو کم بلندی والے بیلسٹک راستوں پر داغنے کے طریقہ کار میں بہتری لائی ہے، جس کی وجہ سے صیہونی دفاعی نظام ان میزائلوں کو روکنے میں ناکام ہو جاتا ہے۔
بن یشای نے خبردار کیا کہ ایرانی میزائلوں کے دھماکہ خیز وار ہیڈز صیہونی حکومت کے لیے ایک وجودی خطرہ بن سکتے ہیں۔
اسی دوران، صیہونی عسکری ماہرین نے بھی اعتراف کیا کہ یمن کے حالیہ میزائل حملوں نے اسرائیلی دفاعی نظام میں سنگین خامیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن سے داغے گئے میزائل ممکنہ طور پر ایسے راستے سے گزرے ہیں جو شناخت سے باہر تھا، یا میزائل کے وار ہیڈ نے اپنے راستے اور رفتار میں ایسی تبدیلی کی کہ اسے روکنا ممکن نہ رہا۔
مزید پڑھیں: مزاحمتی میزائلوں کے خلاف صیہونیوں کے چیلنجز
صیہونی اخبار ہارٹیز نے بھی اطلاع دی کہ یمنی میزائل نے اپنی جگہ پر کئی میٹر گہرا گڑھا بنا دیا، جس سے درجنوں اپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا ہے۔