سچ خبریں: گروپ-7 کے سربراہان نے اتفاق کیا ہے کہ روس کے منجمد اثاثوں سے حاصل ہونے والے منافع سے یوکرین کو 50 بلین ڈالر کی مدد فراہم کی جائے گی۔
روئٹرز نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق گروپ-7 (G7) کے رکن ممالک کے سربراہان اپنی میٹنگ میں، جو چند گھنٹوں بعد اٹلی میں شروع ہوگی، روس کے یورپ میں منجمد اثاثوں کے منافع سے 50 بلین ڈالر کی رقم یوکرین کو دینے کے منصوبے پر اتفاق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیف کے حق میں ماسکو کی جائیداد ضبط
اس خبررساں ایجنسی کے مطابق گروپ-7 کے سربراہان اپنی سالانہ میٹنگ آج جمعرات کو شروع کریں گے اور روس کے ساتھ جنگ میں یوکرین کی حمایت کو دوگنا کرنے اور چین کی سیاسی و اقتصادی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک متحد چہرہ پیش کرنے کے خواہاں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اس اجلاس میں مغربی ایشیا کی صورتحال، مہاجرت اور مصنوعی ذہانت (AI) پر بھی توجہ دی جائے گی، یہ اجلاس آج سے شروع ہوکر آئندہ ہفتے ہفتے کے دن تک جنوبی اٹلی میں جاری رہے گا۔
روزنامہ ٹیلیگراف نے بتایا کہ 50 بلین ڈالر کی مالی مدد کا معاہدہ اس وقت ہوا جب یوکرین نے اس سال بہار میں روس کے ساتھ میدان جنگ میں نہ صرف کوئی نئی کامیابی حاصل نہیں کی بلکہ روسی افواج نے اس کے مزید علاقے پر قبضہ کر لیا۔
مزید پڑھیں: امریکہ نے اب تک یوکرین کو کتنی رقم دی ہے؟
دوسری طرف، مغربی ممالک نے روس کے تقریباً 300 بلین ڈالر کے اثاثے منجمد کر رکھے ہیں لیکن وہ صرف ان فنڈز سے حاصل ہونے والی آمدنی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جو ماسکو کے منجمد اثاثوں سے آتی ہے۔
گروپ-7 کے رکن ممالک میں امریکہ، کینیڈا، جرمنی، فرانس، اٹلی، برطانیہ اور جاپان شامل ہیں۔