سچ خبریں:شام کے علاقے ادلب، جو طویل عرصے سے دہشتگرد تنظیم ہیئت تحریر الشام کا گڑھ رہا ہے، کے عوام اس تنظیم کی جیلوں میں قید سیکڑوں افراد کی نامعلوم صورتحال پر شدید غصے میں ہیں۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے مقامی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ادلب کے رہائشی ان قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں سوالات اٹھا رہے ہیں، جن کی تعداد 200 سے زائد بتائی جا رہی ہے، ان میں سے کئی افراد تین سال سے زیادہ عرصے سے قید ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں مسلح گروہوں کے درمیان اختلافات میں شدت ؛الجولانی کی کرد ڈیموکریٹک فورسز کو وارننگ
ذرائع کے مطابق، الجولانی کی قیادت میں تحریر الشام نے دمشق پر قبضے کے بعد ان قیدیوں کو مزید حراست میں رکھنے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان قیدیوں کو تنظیم کے دہشتگردوں نے قتل کر کے اجتماعی قبروں میں دفنا دیا ہے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ الجولانی قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں کسی قسم کی معلومات ظاہر کرنے سے انکار کر رہا ہے، جو اس تنظیم کے اندرونی معاملات میں مزید دراڑیں ڈال سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: الجولانی کی امریکی وفد سے ملاقات کی تفصیلات؛دہشتگردوں کی زبانی
تحریر الشام کے زیر قبضہ علاقے ادلب اور اس کے گردونواح میں اس تنظیم کی کئی جیل اور حراستی مراکز ہیں، جہاں سیکڑوں افراد قید ہیں، جن میں سے اکثر کی صورتحال اور مقام کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔