سچ خبریں:ایک عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر دفاع یوآو گالانت اور بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کے سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جو آپریشن طوفان الاقصی کے آغاز کے چند دن بعد کی ہے۔
عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت احرونٹ نے نیتن یاہو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یوآو گالانت، جو اس وقت صیہونی حکومت کے وزیر دفاع تھے، آپریشن طوفان الاقصی کے آغاز کے بعد وزیر اعظم کے دفتر کے سیکیورٹی اہلکاروں سے جھگڑ پڑے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی وزیر جنگ کی سابق صیہونی وزیر اعظم کے خلاف کاروائی
رپورٹ کے مطابق، اس جھڑپ کی ویڈیو، جو تل ابیب میں وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹر میں نیتن یاہو کے دفتر کے حفاظتی کیمروں کے ذریعے ریکارڈ کی گئی، ظاہر کرتی ہے کہ 12 اکتوبر 2023 کو گالانت کو نتانیاہو کے دفتر نے سیکیورٹی کابینہ کے ایک زیر زمین اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔
تاہم، گالانت کو معلوم ہوا کہ یہ اجلاس وزارت دفاع میں نہیں بلکہ نیتن یاہو کے دفتر میں ہو رہا ہے، جس میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو صیہونی وزیر جنگ پر برہم، وجہ؟
یدیعوت احرونٹ کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ واقعہ نیتن یاہو کی جانب سے دانستہ طور پر سابق وزیر دفاع کو بےعزت کرنے کی کوشش تھی۔