بحرین (سچ خبریں) خلیجی ریاست بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے اسرائیل میں سفارت خانہ کھولنے کے احکامات صادر کردیئے ہیں۔
خلیجی ریاست بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے اسرائیلی ریاست میں بحرین کا سفارت خانے قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔
بحرینی فرمانروا کا یہ فرمان شاہی دربار کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت جلد ہی تل ابیب میں اپنا سفارتی مشن مقرر کرے گی۔ شاہی فرمان میں بحرینی وزیر خارجہ کو تل ابیب میں بحرین کا سفارت خانہ قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس فرمان کو شاہی گزٹ میں شائع کیا گیا ہے، بحرینی فرمانروا نے خالد یوسف الجلاھمہ کو تل ابیب میں سفیر مقرر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نگرانی میں اسرائیل اور بحرین نے سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ بحرین اور اسرائیل کے مابین تعلقات استوار کرنے کے لیے گزشتہ سال واشنگٹن میں ہونے والے امن معاہدے کو دونوں ملکوں نے باضابطہ تسلیم کر لیا تھا اور امریکی حکام کی موجودگی میں منامہ میں ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیئے تھے۔
گزشتہ سال بحرین سے پہلے متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ اپنے معمول کے تعلقات استوار کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس پیش رفت نے ایک علیحدہ ریاست کا مطالبہ کرنے والے فلسطینیوں کو حیرت زدہ کردیا تھا۔
بحرین کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے کی باضابطہ منظوری کے لیے ایک اسرائیلی وفد ایل ال اسرائیل ایرلائنز کے چارٹرڈ فلائٹ سے منامہ پہنچا تھا، امریکی وزیر خزانہ اسٹیو نوشین اس کی قیادت کر رہے تھے۔
بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے، اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلن اسفیز اور فومی سلامتی مشیرمیر بن شبات کے ساتھ مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرنے کے بعد کہا تھا کہ ان سمجھوتوں پر دستخط سے اسرائیل اور بحرین کے درمیان سود مند تعاون کا راستہ کھلا ہے، ان سے خطے میں امن و سلامتی کو فروغ ملے گا، نیز ان سے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کے ویژن کے مطابق خطے میں امن کی اساس کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔