قطر (سچ خبریں) اگرچہ فلسطین کے ساتھ عرب حکمرانوں کی غداری اور اسرائیل کے ساتھ دوستی دنیا کے سامنے بالکل واضح اور عیاں ہے لیکن قطر کے سابق وزيراعظم نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے ان کی اس غداری کو مزید بے نقاب کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قطر کے سابق وزيراعظم حمد بن جاسم نے واضح طور پر کہا ہے کہ عرب حکومتوں نے مسئلہ فلسطین کے تعلق سے غداری کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر آج عرب حکام اسرائیلی حملوں کی مذمت کر رہے ہیں تو اس کا مقصد اپنے تخت وتاج کو محفوظ رکھنا ہے، اس سے قبل بھی انہوں نے کہا تھا کہ عرب حکام غزہ کی مظلومیت پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ فلسطین کی صورتحال پر آنسو بہا رہے ہیں اگر وہ اس کی وجہ معلوم کریں تو انہیں اندازہ ہوجائے گا کہ نیتن یاہو کی حکومت اس صورتحال کی بانی و باعث ہے۔
حمد بن جاسم نے رشیا ٹوڈے کوانٹریودیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ تشدد آمیز اقدامات کے مقابلے میں عرب ملکوں کا ردعمل متضاد ہے، بعض نے امن و امان کی برقراری پر زور دیا ہے اور بعض موجودہ صورتحال پر بالکل خاموش ہیں۔
قطر کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے خواہاں ہیں انہیں چاہییے کہ یہ تعلقات کم ازکم عالمی قراردادوں کے مطابق ہوں۔
واضح رہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمبماری میں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد میں ہر لمحے اضافہ ہورہا ہے اور اس کو رکوانے کے لئے عرب حکام گھسے پیٹے بیانات دینے سے بھی گریزاں دکھائی دے رہے ہیں۔
عرب ليگ اور عربوں کے زیر اثر اسلامی ملکوں کی تنظیم بھی محض بیان بازی کے سوا کچھ کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، بعض ملکوں کے غدار حکمرانوں کی طرف سے مسلسل فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ایک طرف جہاں دہشت گرد ریاست اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف شدید جنگ شروع کر رکھی ہے اور اس میں ہزاروں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں وہیں دوسری طرف عرب بے غیرت حکمرانوں کی خاموشی سے بالکل واضح ہو رہا ہے کہ یہ نام نہاد مسلمان صرف اپنی حکومت اور تخت و تاج کی خاطر ہیں مسلمان ہونے کا ڈھونگ کر رہے ہیں ورنہ حقیقت میں یہی اصلی یہودی ہیں جنہوں نے اب اپنے اصلی دین کی پیروی شروع کردی ہے۔