سچ خبریں:انصار اللہ یمن کے رہنما عبد الملک الحوثی نے کہا کہ جہاں بعض عرب ریاستیں صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کر رہی ہیں اور ٹرمپ کے آگے سر تسلیم خم کرنے کی دوڑ جاری ہے وہاں اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطین کے مقصد سے اپنی وفاداری ثابت کر دی ہے۔
المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق انصار اللہ یمن کے رہنما عبد الملک الحوثی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صہیونی دشمن نے گزشتہ ہفتے کے دوران 30 سے زائد قتل عام اور جرائم کا ارتکاب کیا، جس میں 1300 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاکھوں یمنیوں کا مارچ؛ ایرانی حملے کی حمایت
اندازوں کے مطابق، شمالی غزہ پر شدت پسند حملوں میں 2000 سے زائد فلسطینی شہید اور 4000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، صہیونی ریاست شمالی غزہ میں غذائی اشیاء اور طبی امداد کی فراہمی کو روک کر اس علاقے پر شدید حملے کر رہی ہے۔
صہیونی ریاست کا میدان جنگ میں شکست کا اعتراف
عبد الملک الحوثی نے مزید کہا کہ صہیونی دشمن نے میدان جنگ میں شکست کھائی ہے اور اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، اسی لیے اب وہ عام شہریوں کا قتل کر رہا ہے۔
غزہ میں قسام فورسز نے تقریباً 16 کارروائیاں کیں، اور سدیروت کو قدس بریگیڈ نے نشانہ بنایا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ صہیونی غزہ میں مزاحمت کاروں کو شکست نہیں دے سکے۔
انگلینڈ اور عرب ریاستوں کی ملی بھگت
الحوثی نے کہا کہ جیسے انگلینڈ نے عرب دنیا کو فریب دیا، ویسے ہی امریکہ بھی اسی کردار میں ہے۔
صہیونی ریاست کو انگلینڈ اور یورپ کے تعاون سے پروان چڑھایا گیا، اور عرب ریاستوں نے پالیسٹینی جہادی تحریک کو روکنے کے لیے انگلینڈ کا ساتھ دیا۔
امریکہ اور صہیونیوں پر جنگ کا بھاری بوجھ
عبد الملک الحوثی نے مزید کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کی چہلم کے موقع پر حزب اللہ نے یافا اور دیگر مقبوضہ علاقوں پر زبردست حملے کیے، جبکہ نتن یاہو نے اپنے شریک جرم یوآو گالانت کو برطرف کر دیا، جس سے صہیونی ریاست کے اندرونی بحرانوں کا اشارہ ملتا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ یمنی افواج کی جانب سے صہیونی ریاست، امریکہ اور انگلینڈ سے منسلک جہازوں پر حملے جاری رہیں گے اور امریکہ کے انتخابات کے نتائج ہمارے موقف پر اثرانداز نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں: فلسطین کی آزادی کا نصب العین آج زیادہ زندہ ہے: عراقچی
یمن، فلسطین، لبنان، شام، ایران اور عراق میں ٹرمپ ناکام رہا، اور عرب ممالک سے اربوں ڈالر حاصل کر کے ان میں داخلی فتنے کے بیج بونے کے سوا کچھ نہیں کیا۔
آخر میں الحوثی نے کہا کہ اگر ٹرمپ جنگوں کو واقعی ختم کرنا چاہتا ہے تو صہیونی ریاست کے غزہ اور لبنان پر حملے روکے۔ مزید فتنے اور جنگیں ٹرمپ، امریکہ، صہیونی ریاست اور انگلینڈ کے لیے کوئی فائدہ نہیں لائیں گی۔