سچ خبریں:عربی پارلیمنٹ کے صدر محمد بن احمد الیماحی نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے جنگ، نسل کشی اور فوجی جارحیت کے خاتمے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے، جس نے ہزاروں بے گناہ جانیں لے لیں اور فلسطینی عوام کو شدید انسانی مصائب کا شکار کیا۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عربی پارلیمنٹ کے صدر محمد بن احمد الیماحی نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بارے میں اپنے بیان میں زور دیا کہ معاہدے کے دونوں فریق اس کی شقوں پر مکمل طور پر عمل کریں اور کسی بھی نئی کشیدگی کو روکنے کے لیے حالات کو پرسکون رکھنے کی کوششوں کو جاری رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی مکمل تفصیلات
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام، غیر فوجی افراد کا تحفظ، اور غزہ میں متاثرین تک انسانی امداد کی فراہمی کی ضمانت دینا ضروری ہے۔
الیماحی نے مصر اور قطر کی مسلسل کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ممالک نے جنگ، نسل کشی، اور فلسطینی عوام کے مصائب کو کم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوششیں عرب ممالک کے فلسطینی عوام کے لیے عزم اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کی عکاسی کرتی ہیں۔
الیماحی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایک جامع اور منصفانہ امن عمل کا آغاز کیا جائے، جس کا مقصد اسرائیلی قبضے کا خاتمہ اور قدس شریف کو مرکز بنا کر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہو۔
الیماحی نے عالمی برادری، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، آزاد ممالک، اور بین الاقوامی و علاقائی پارلیمانوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کے مسئلے پر عزم کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی کوششوں کی حمایت کی جائے تاکہ فلسطینی حکومت غزہ کی بحالی اور متاثرین کو انسانی امداد فراہم کرنے کے قابل ہو سکے۔
مزید پڑھیں: وعدہ صادق کی تکمیل؛ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کو صہیونیوں کی بڑی شکست کیوں قرار دیا جا رہا ہے؟
الیماحی نے کہا کہ عربی پارلیمنٹ نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق میں پارلیمانی اور سفارتی کوششوں کو جاری رکھا ہے، چاہے وہ غزہ کی جنگ ہو یا نسل کشی، اور یہ کوششیں فلسطینی بھائیوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے جاری رہیں گی۔