سچ خبریں:میکسیکو حکومت نےانکشاف کیا ہے کہ میکسیکو کے سرحدی شہروں رینوسا اور ماتاموروس میں امریکہ میں داخل ہونے کے منتظر تارکین وطن کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق حکومت اور انسانی حقوق کے گروپوں نے جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے لوگوں اور درجنوں مقامی امدادی کارکنوں کے متعدد انٹرویوز کرنے کے بعد پایا کہ ان دو شہروں کے راستے امریکہ میں داخل ہونے کی منتظر بہت سی خواتین پر تشدد کیا گیا ہے۔ یہ دونوں شہر تارکین وطن کے میکسیکو کے راستے امریکہ میں داخل ہونے کے دو اہم راستے ہیں۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے ترجمان لوئیس مرانڈا نے اس حوالے سے کہا کہ انسانی اسمگلروں کی طرف سے تارکین وطن کی عصمت دری کرنا یا ذاتی فائدے کے لیے یرغمال بنانا ایک مجرمانہ اور اخلاقی طور پر شرمناک عمل ہے۔
اس کے علاوہ، 2014 اور 2023 کے درمیان شائع ہونے والے اعدادوشمار کی بنیاد پر، ان دونوں شہروں میں امریکیوں سمیت غیر ملکیوں کے خلاف ریپ اور جنسی حملے کی مجرمانہ تحقیقات اس سال بلند ترین ریکارڈ تک پہنچ گئی ہیں۔
دریں اثنا، امریکہ میں داخل ہونے کے لیے غیر قانونی تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی آمد کے پیش نظر، امریکی صدر جو بائیڈن نے مئی میں ایک نئے نظام کی نقاب کشائی کی جس کے تحت امریکہ میں داخل ہونے کے خواہشمند تارکین وطن کو داخلے کے لیے C BP نامی درخواست کے ذریعے درخواست دینا ہوگی۔
وکلاء اور امدادی کارکنوں سمیت بہت سے ماہرین نے رائٹرز کو بتایا کہ اس نئے نظام کے دونوں شہروں کے لیے غیر ارادی اور سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں، جن میں تشدد میں اضافہ بھی شامل ہے۔