سچ خبریں: ایک دن کی تاخیر کے بعد آج صبح امریکی سلامتی کونسل نے غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں پر صیہونی قابض فوج کے بمباری کے وحشیانہ عمل کے جواب میں محض زبانی بیان جاری کیا۔
غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے رہائشی مقام پر رات کے وقت ہونے والی وحشیانہ بمباری کے ایک دن بعد وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے حوالے سے دوہرے معیارات سے گریز کیا جائے: بریل
آج صبح امریکی سلامتی کونسل نے غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیلی فوج کی غیر انسانی بمباری کے جواب میں صرف زبانی بیان پر اکتفا کیا۔
القاہرہ الاخباریہ نے امریکی ویب سائٹ اکسیوس کے حوالے سے کہا کہ امریکی سلامتی کونسل کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی فضائی حملے کے بعد فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں میں جلنے کی تصاویر اور ویڈیوز نے شدید تشویش پیدا کی ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہم نے اپنی تشویش اسرائیل تک پہنچائی ہے اور ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں کے جانی نقصان کو روکنے کے لیے مزید کوششوں کی ذمہ داری لیں۔
دوسری جانب غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے آنروا نے رپورٹ دی کہ اسرائیل کے مہلک فضائی حملے میں الاقصی شہداء اسپتال کے قریب پناہ گزینوں کے رہائشی مقام کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ پناہ گزین سو رہے تھے جس کے بعد غزہ کے رہائشیوں نے خوف اور دہشت کی ایک رات گزاری۔
مزید پڑھیں:رفح میں قتل عام کے بعد؛ بائیڈن کی سرخ لکیر کہاں ہے؟
آنروا نے مزید کہا کہ قابض فوج نے النصیرات کیمپ میں اس تنظیم کے ایک اسکول کو بھی نشانہ بنایا، جہاں بڑی تعداد میں پناہ گزین موجود تھے، یہ اسکول پولیو کے خلاف ویکسینیشن کے ٹیکے لگانے کے مرکز کے طور پر استعمال ہونا تھا۔