سچ خبریں:چین کی وزارت دفاع نے پینٹاگون پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ چین کی عسکری اور سیکیورٹی ترقیات کے بارے میں جھوٹ پھیلا کر عوامی رائے کو گمراہ کر رہا ہے اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، چینی وزارت دفاع نے پینٹاگون کی سالانہ رپورٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے چین کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ سے یوکرین تک بائیڈن کی ناکام حکمت عملی
چینی وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ ژیاؤگانگ نے کہا کہ امریکی وزارت دفاع کی گزشتہ ہفتے جاری کردہ رپورٹ میں چین کی دفاعی پالیسی کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، عسکری صلاحیتوں پر قیاس آرائیاں کی گئیں، اور چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے چین کی نام نہاد دھمکی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔
ژانگ نے کہا کہ امریکہ، جو جنگ کا عادی ہو چکا ہے، دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ اور بین الاقوامی نظم و ضبط کا سب سے بڑا تباہ کار بن چکا ہے، چین اس 182 صفحات پر مشتمل رپورٹ کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور اس کی شدید مخالفت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اپنی عسکری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بہانے ڈھونڈ رہا ہے، جبکہ چین اپنی پُرامن ترقی اور قومی دفاعی پالیسی پر قائم ہے اور ایک بڑی طاقت کے طور پر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ اپنی یکطرفہ بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے عسکری طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے، مختلف ممالک میں رنگین انقلاب کو فروغ دینے اور حکومتوں کو زبردستی تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
چینی وزارت دفاع نے عراق، افغانستان، اور شام میں امریکی غیر قانونی جنگوں اور فوجی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات غیر فوجیوں کے لیے شدید نقصان اور انسانی المیے کا سبب بنے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا یمن اور امریکہ کے درمیان باقاعدہ جنگ ہونے والی ہے؟
تائیوان کے حوالے سے ژانگ نے واضح طور پر کہا کہ جزیرے کو چین سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔