سچ خبریں:شام میں وزارتوں سے علوی عہدیداروں کی برطرفی کی نئی لہر کے ساتھ، ابومحمد الجولانی کے اس وعدے کی حقیقت بے نقاب ہو گئی ہے کہ شام کے کسی بھی طبقے کو الگ تھلگ نہیں کیا جائے گا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہشت گرد تنظیم ہیئت تحریر الشام کے سرغنہ الجولانی نے حال ہی میں 34 حکومتی عہدیداروں کی ایک فہرست جاری کی ہے، جنہیں ان کے مذہبی رجحانات کی بنیاد پر برطرف کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں مسلح گروہوں کے درمیان اختلافات میں شدت ؛الجولانی کی کرد ڈیموکریٹک فورسز کو وارننگ
شامی ذرائع کے مطابق الجولانی اور اس کے زیر کنٹرول عناصر سرکاری اداروں سے علوی عہدیداروں کو نکالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران علوی اکثریتی علاقوں میں مختلف وزارتوں کے کم از کم 34 علوی عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: روس کا ہیئت تحریر الشام کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر غور
شامی ذرائع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ پالیسی خفیہ طور پر اور بغیر کسی عوامی اعلان کے نافذ کی جا رہی ہے، الجولانی کی یہ حکمت عملی اس کے دعوؤں کے برعکس ہے جو تمام طبقات کو شامل کرنے کی بات کرتا تھا۔