سچ خبریں:شام کے دہشت گرد گروہ ہیئت تحریر الشام کے سرکردہ رہنما، احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی نے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر شام کے صدارتی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔
الجولانی کی سیاسی منصوبہ بندی
العربی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق شام کے دہشت گرد گروہ ہیئت تحریر الشام کے سرکردہ رہنما ابو محمد الجولانی نے کہا کہ شام میں اقتدار کا نظام اس ملک اور اس کی تاریخی حالت کے مطابق ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: القاعدہ کا سابقہ دھڑا تحریرالشام دمشق کا فاتح کیسے بنا؟
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ملک میں آئینی اصلاحات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو علاقے کی موجودہ صورتحال کے مطابق کام کرے گی۔
آئینی اصلاحات اور انتخابات کا اعلان
الجولانی نے اپنی سیاسی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسی حکومت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو قانون کی حکمرانی اور اداروں پر مبنی ہو، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتدار تک پہنچنے کا ذریعہ انتخابات کے ذریعے ہوگا۔
ایران سے تعلقات اور دمشق کے مقامات کا ذکر
گروہ کے سرکردہ رہنما نے ایران سے موصول ہونے والی بعض دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایران سے خط وصول کیے ہیں جن میں دمشق میں موجود ایرانی سفارتخانے اور دیگر اہم مقامات کی حفاظت کی ضمانت دی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران کا عرب دنیا میں توسیعی منصوبہ دمشق میں کمزور ہوگیا ہے۔
شام میں امن کا قیام اور اسرائیل کے حملوں پر ردعمل
الجولانی نے شام میں امن کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کے لیے شام کو خوف یا تشویش کا باعث نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام مسلح گروپوں کو حکومت کے ماتحت لانے اور اسلحہ جمع کرنے کے حامی ہیں۔
اس کے علاوہ، الجولانی نے اسرائیل کی جانب سے شام کے مختلف مقامات پر کی جانے والی بمباری کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے 1974 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور شام کے دفاع کے لیے متعدد ممالک کے ساتھ دفاعی معاہدے کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
شام میں تعمیر نو کی ضرورت
الجولانی نے اس بات پر زور دیا کہ شام کی موجودہ صورتحال جنگ اور تباہی کے بعد بے حال ہوچکی ہے اور اب وقت ہے کہ امن اور استحکام کی طرف توجہ دی جائے۔
ہم اس وقت جنگوں میں مزید تباہی نہیں چاہتے، بلکہ ہمیں شام کی بازسازی اور استحکام کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا۔
بین الاقوامی مداخلت کی اپیل
الجولانی نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی حالیہ کشیدگی میں اضافے پر عالمی سطح پر فوری طور پر عمل کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی جانب سے تحریرالشام کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالے جانے کا امکان
انہوں نے شام کی خودمختاری کا احترام کرنے اور فوجی مہمات سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عیسائیوں، دروزیوں اور کردوں کے ساتھ تعلقات
آخر میں، الجولانی نے اپنے گروہ کے مسیحی، دروزی اور کرد کمیونٹی سے تعلقات پر بات کی، اور کہا کہ ہم مسیحیوں اور دروزیوں کے ساتھ مل کر فوجی آپریشنز میں حصہ لے چکے ہیں اور ہمیں پ ک ک اور کرد کمیونٹی میں فرق کو سمجھنا ضروری ہے۔