سچ خبریں: امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے حال ہی میں خفیہ دستاویزات جاری کی ہیں جن میں سعودی حکومت اور 9/11 کے حملوں کے درمیان ممکنہ روابط کے بارے میں وسیع تحقیقات کو ظاہر کیا گیا ہے۔
دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اے ایف بی آئی تین سعودی شہریوں کو فراہم کی گئی معاونت کی واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے کے ایک اہلکار کی طرف سےامریکہ پہنچنے پر رہائش اور انضمام اور نقل میں مدد سمیت تفصیل سے جائزہ لے رہی ہے۔
نئی جاری ہونے والی دستاویزات کے مطابق تحقیقات میں اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ آیا واشنگٹن میں سعودی سفارتخانے کے عملے نے ہائی جیکروں کی سہولیات کی نگرانی اور ان کی رہنمائی کے لیے اپنی حیثیت کا استعمال کیا۔
دستاویزات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اے ایف بی آئی اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا سعودی حکام ان حملوں سے پہلے بھی آگاہ تھے۔
اس سے قبل 11 ستمبر 2004 کو دہشت گردی کے حملوں کے کمیشن کی رپورٹ میں ہائی جیکنگ میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کے بہت کم ثبوت ملے تھے۔
اے ایف پی کی دستاویزات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ القاعدہ نے آپریشنل سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے اہم حملوں میں مختلف کردار ادا کرنے والے ارکان کے درمیان رابطے کی شدید کمی کو برقرار رکھا۔
دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ خاص طور پر 9/11 کے حملوں کے بعد، ہائی جیکروں کو معلوم تھا کہ وہاں ایک آپریشن ہے لیکن آپریشنل سیکورٹی وجوہات کی بناء پر حملے سے کچھ دیر پہلے تک آپریشن کی نوعیت کا علم نہیں تھا۔
اے ایف بی آئی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس نے ان دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ دار کسی دوسرے گروہ یا فرد کی شناخت نہیں کی ہے ان کے علاوہ جو فی الحال چارج کیے گئے ہیں۔