سچ خبریں: بین الاقوامی ادارہ برائے قیدیوں کی حمایت تضامن نے فلسطینی قیدیوں کے حوالے سے ایک چونکا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یکم ستمبر تک اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد 9844 تک پہنچ چکی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یکم ستمبر تک اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد 9844 تک پہنچ چکی ہے۔
یاد رہے کہ اس میں یہ اُن ہزاروں فلسطینی قیدیوں کو شامل نہیں کیا گیا جو غزہ پر جاری حملوں کے دوران زبردستی لاپتہ کر دیے گئے ہیں اور اب بھی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غیر قانونی حراست میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خوفناک تشدد کے صیہونی مراکز میں کیا ہو رہا ہے؟/ بجلی کے جھٹکوں سے بھولنے تک
رپورٹ میں قیدیوں کی تعداد، عمر کے لحاظ سے گروہ بندی اور ان کی گرفتاریوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کے نگراں کلب کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں اکتوبر 2023 سے ستمبر 2024 تک 10700 فلسطینی گرفتار کیے گئے ہیں۔
صیہونی جیل سروس اور وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے لیے مختص گنجائش 14500 ہے جبکہ ان کی حقیقی تعداد 21000 سے تجاوز کر چکی ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ انتظامی حراست میں رکھے گئے قیدیوں کی تعداد 3323 تک پہنچ گئی ہے جن میں 25 خواتین اور 41 بچے بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ 24 فلسطینی صحافی بھی اسرائیلی قید میں ہیں۔
7 اکتوبر کے بعد، انتظامی گرفتاریوں کی تعداد 8872 ہو چکی ہےجس میں نئے گرفتاری احکامات اور پرانے احکامات کی تجدید شامل ہے، ان میں بچوں اور خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، 2848 فلسطینی قیدی اپنی مقدمات کی سماعت کے منتظر ہیں جب کہ 2061 افراد کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ اس کے ساتھ 3600 فلسطینی قیدی زبردستی لاپتہ ہیں اور 1612 قیدیوں کو اسرائیلی حکومت نے غیر قانونی جنگجو قرار دے رکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 290 بچے زیر حراست ہیں جن میں سے 94 کو مجدو جیل میں رکھا گیا ہے اور 24 بچے غزہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ 40 بچے انتظامی حراست میں ہیں۔
مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے 12 ستمبر تک بچوں کی گرفتاریوں کی تعداد 730 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 400 خواتین بھی اسی مدت میں گرفتار کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 578 فلسطینی قیدیوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہےجن میں عبداللہ برغوثی کو 67 بار اور ابراہیم حامد کو 54 بار عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینی قیدیوں کے خلاف صیہونی مظالم کا آزاد فلسطینی انکشاف
اس کے علاوہ 592 فلسطینی قیدی 20 سال سے زائد عرصے سے مسلسل قید ہیں اور 552 فلسطینیوں کی لاشیں اب بھی اسرائیلی سردخانوں میں محفوظ ہیں جن میں بچے، بوڑھے، خواتین اور قیدی شامل ہیں۔