تائیوان (سچ خبریں) تائیوان میں دو طیاروں کے مابین تصادم ہوگیا جس کے نتیجے میں دونوں طیارے تباہ ہوگئے جبکہ جبکہ دونوں پائلٹس بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تائیوان کے دو جنگی طیارے جنوب شرقی علاقے میں تربیتی مشن کے دوران بظاہر تصادم کے بعد سمندر میں گر کر تباہ ہوگئے اور دونوں پائلٹ بھی ہلاک ہوئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے دونوں طیاروں میں ایک، ایک پائلٹ موجود تھا جبکہ 8 ماہ کے وفقے میں فضائیہ کا یہ تیسرا حادثہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق تائیوان کے جنگی طیارے ایک ایسے وقت میں حادثے کا شکار ہوئے ہیں جب چین کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ تائیوان کی مسلح فوج پر چینی طیاروں کو روزانہ کی بنیاد نشانہ بنانے کے لیے دباؤ ہے۔
خیال رہے کہ تائیوان کی فضائیہ بہترین تربیت اور طیاروں سے لیس ہے، جس میں اکثر طیارے امریکی ساختہ ہیں جبکہ چین تائیوان کو اپنا حصہ تصور کرتا ہے۔
تائیوان کی نیشنل ریسکیو کمانڈ سینٹر کا کہنا تھا کہ فضائیہ کے دو ایف-5ای طیارے جنوب مشرقی علاقے میں بظاہر تصادم کے بعد سمندر میں گر گئے جن میں ایک، ایک پائلٹ سوار تھا، بیان میں کہا گیا کہ دونوں جنگی طیارے کے درمیان تربیتی مشن کے دوران تصادم ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ فضائیہ کا ہیلی کاپٹر، کوسٹ گارڈ اور دوسری امدادی جہازوں نے پائلٹس کی تلاش شروع کردی ہے۔
تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے امدادی کام جاری ہے تاہم مزید تفصیل جاری نہیں کی، سرکاری سینٹرل نیوز ایجنسی کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ فضائیہ نے ایف-5 فلیٹ کو گراؤنڈ کردیا تھا جو چیہانگ ایئربیس سے آپریٹ ہوتے تھے اور یہ طیاروں کا مرکزی بیس ہے۔
رپورٹ کے مطابق تائیوان کی فضائیہ میں ایف-5 کی شمولیت 1970 کے اواخر میں ہوئی تھی اور اکثر طیاروں کو صف اول کی سرگرمیوں سے ہٹا دیا گیا تھا تاہم چند طیارے اس وقت بھی تربیتی مقاصد اور مین فلیٹ کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں تائیوان میں ایف-5 طیاروں کا حادثہ پیش آیا تھا اور ایک پائلٹ ہلاک ہوا تھا اور چند روز بعد تائیوان کے مشرقی علاقے میں جدید ایف-16 گر کر تباہ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ جنوری 2020 میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں تائیوان کی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت 8 افراد ہلاک ہوئے تھے جو دارالحکومت تائی پے کے قریب پہاڑی علاقے کے دورے پر تھے۔
تائیوان میں پیش آنے والے ان حادثات کے بعد تربیت اور جنگی طیاروں کی دیکھ بھال کے حوالے سے تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تائیوان میں چینی طیاروں کی مسلسل پروازوں کا دباؤ ہے۔
تائیوانی وزارت دفاع متعدد بار خبردار کرچکی ہے کہ چینی طیاروں اور ڈرونز تائیوان کے ڈیفنس زون میں مسلسل پرواز کر رہے ہیں۔