سچ خبریں: وزارت صحت کے ترجمان نجیب القباطی نے اتوار کے روز سعودی اماراتی جارح اتحاد کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد نہ کرنے پر تنقید کی۔
المسیرہ نیوز نیٹ ورک نے القباطی کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ جارح اتحادی ممالک جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد سے گریز کر رہے ہیں جو کہ انسانی نتائج کے ساتھ ایک جرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک علاج کے لیے رجسٹرڈ ہونے والے 12 مریض انتقال کر گئے ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فائر معاہدے کے مطابق ہفتے میں دو پروازیں مریضوں کی جان بچانے کے لیے کافی نہیں تھیں۔
یمنی عہدیدار نے نوٹ کیا کہ یمن میں 30,000 لاعلاج مریضوں کو فوری علاج کے لیے بیرون ملک سفر کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یمنی محکمہ صحت کو اپنے طبی آلات کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔
القباطی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جارح اتحادی ممالک جان بوجھ کر یمنی عوام کی مشکلات کو بڑھا رہے ہیں اور اقوام متحدہ نے اس مسئلے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
یمن میں 4 اپریل سے دو ماہ کی عارضی جنگ بندی نافذ ہے لیکن سعودی اتحاد اب تک تقریباً 6000 مرتبہ اس کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔
اس سلسلے میں انصار اللہ کے سیاسی لیڈر کے رکن علی القحوم نے خبردار کیا ہے کہ یمنی فورسز جنگ بندی کی اس خلاف ورزی کے باوجود خاموش نہیں بیٹھیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمنی مسلح افواج کے پاس سعودی جارحیت کے جواب میں کہنے کو بہت کچھ ہے۔ یمنی افواج کی طرف سے تیار کردہ اسٹریٹجک ہتھیار جارحیت اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے جواب میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔