2022 میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے امریکی بچے

فائرنگ

?️

سچ خبریں:امریکہ میں گن وائلنس آرکائیو کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال اس ملک میں 6000 سے زائد بچے مختلف فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

گن وائلنس آرکائیو نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ 2022 میں امریکہ میں بندوق کے تشدد سے 6000 سے زیادہ بچے ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، رپورٹ کے مطابق اس سال 17 سال سے کم عمر کے 6023 امریکی بچے فائرنگ سے ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ سال 5708 بچے ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔

گن وائلنس آرکائیو نے اعلان کیا کہ اس سال ہلاک ہونے والے امریکی بچوں کی تعداد 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے، مرکز کی ویب سائٹ کے اعدادوشمار کے مطابق، 2022 میں11 سال یا اس سے کم عمر کے کم از کم 306 بچے جبکہ 12 سے 17 سال کی عمر کے 1323 بچے فائرنگ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

2022 میں بچوں کی فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد میں 19 طلباء بھی شامل ہیں جن کی عمریں 11 سال یا اس سے کم تھیں جو 24 مئی کو ٹیکساس کے روب ایلیمنٹری سکول میں مارے گئے تھے،بندوق کے تشدد کا شکار ہونے والی سب سے کم عمر پانچ ماہ کی سیسلیا تھامس تھی جو 24 جون کو شکاگو میں سر پر گولی لگنے سے ہلاک ہو گئیں۔

 

مشہور خبریں۔

امریکی بوڑھے لیڈروں سے پریشان

?️ 11 جولائی 2023پیو ریسرچ سینٹر کی ایک تحقیق کے مطابق، 49 فیصد امریکی جواب

اشیاء کی قیمتیں بڑھانا مجبوری ہے،رانا ثناءاللہ

?️ 17 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے

اسرائیل سب سے نچلے مقام پر؛ وجہ ؟

?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: عبرانی میڈیا کے مطابق تل ابیب کی موجودہ کارکردگی غزہ میں

ٹرمپ کی حفاظتی ٹیم تبدیلی؛ خواتین باہر

?️ 17 جولائی 2024سچ خبریں: سابق صدر اور 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے موجودہ امیدوار

شمالی اسرائیل میں زندگی کیسی چل رہی ہے؟صیہونی میڈیا کی زبانی

?️ 21 اکتوبر 2024سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کے شمالی

صہیونی فوج کے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں حزب اللہ کی رپورٹ

?️ 29 نومبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ کی رپورٹ کے مطابق، مزاحمتی جنگجوؤں نے 17

صیہونیوں کا امریکہ پر شام کو کمزور رکھنے کے لیے دباؤ

?️ 1 مارچ 2025 سچ خبریں:باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی حکومت امریکی

مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے مسلسل تیسرے روز حملے

?️ 17 اپریل 2025سچ خبریں: سیکڑوں صیہونی آباد کاروں نے پاس اوور کے نام سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے