?️
سچ خبریں: لبنانی ذرائع نے گذشتہ چند دنوں کے دوران عرب اور امریکی وفود کے بیروت کے سفر میں توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ واشنگٹن اور تل ابیب نے لبنان کے خلاف جو خوف و ہراس اور دھمکی کی فضا پیدا کی تھی اس کے برعکس لبنانی حکام کے ساتھ غیر ملکی سفیروں کی ملاقات کے ماحول میں خطرے کی بو نہیں آئی۔
لبنان میں گزشتہ چند دنوں سے جاری امریکی اور عرب سفارتی اور سیکورٹی سرگرمیاں ملک کی موجودہ صورتحال کی حساسیت کی عکاسی کرتی ہیں اور غزہ معاہدے کے بعد کے ماحول کی یاد تازہ کر رہی ہیں، خاص طور پر مصر کی شرکت سے اسرائیل کی جانب سے ممکنہ فوجی کشیدگی کو روکنے کے لیے۔
الاخبار کے مطابق پیر کے روز امریکی ایلچی مورگن اورٹاگس کے بیروت کے دورے سے لے کر امریکی صدارتی خصوصی ایلچی ٹام باراک کے قریب آنے والے دورے اور مصری انٹیلی جنس کے سربراہ حسن رشاد کے دورہ لبنان تک یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ لبنان ایک انتہائی حساس اور فیصلہ کن مرحلے پر ہے اور کچھ لوگ یہ پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر ہم لبنان میں حزب اللہ کے خلاف سازشیں جاری رکھیں گے۔ تباہ کن جنگ میں داخل ہوں۔
تاہم مذاکرات کے عمل اور امریکی اور عرب سفیروں کی لبنانی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں سے جو کچھ سمجھا جا سکتا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوششیں غزہ جنگ بندی معاہدے کو لبنانی محاذ تک وسعت دینے پر مرکوز ہیں اور یہی صورت حال کے بڑے دھماکے کو روکنے کا واحد راستہ سمجھا جاتا ہے۔
غزہ معاہدے کو لبنان تک وسعت دینے کے لیے مصر کی کوششیں
الاخبار نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: لبنانی حکام نے جو کچھ سنا وہ براہ راست دھمکیاں نہیں تھیں، بلکہ خفیہ سفارتی مشورے اور انتباہات تھے۔ حسن رشاد، جنہوں نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کیا، نے صدر جوزف عون، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، اور وزیر اعظم نواف سلام کو غزہ کی جنگ بندی کی کوششوں کے ارد گرد کے ماحول کی وضاحت کی اور لبنان کے بحران کے حل میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے مصر کی تیاری پر زور دیا۔
رپورٹ کے مطابق مصر کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے لبنانی حکام کو بتایا کہ قاہرہ اپنے علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدولت لبنان کی مدد کر سکتا ہے اور لبنان کو اس سلسلے میں ضروری تعاون فراہم کرنا چاہیے۔
لبنان کے صدارتی محل سے وابستہ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ حسن رشاد نے جوزف عون کے ساتھ ملاقات میں کوئی دھمکی آمیز پیغام نہیں دیا، جس میں لبنانی انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے بھی شرکت کی، لیکن صرف سفارشات پیش کیں۔ جوزف عون نے مصر کی کوششوں اور لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں جو بھی کردار ادا کر سکتا ہے اس کی تعریف کی۔
باخبر ذرائع نے الاخبار کو بتایا کہ جوزف عون کے ساتھ ان کی ملاقات کا ماحول نہ تو منفی تھا اور نہ ہی تناؤ کا، اور انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد پیدا ہونے والے مثبت ماحول کو مضبوط کرنے کی اہمیت کے بارے میں حسن رشاد کے الفاظ کی بازگشت کرتے ہوئے کہا: اگر موجودہ رابطہ کاری کے فریم ورک کو وسعت دی جائے تو لبنان میں امن کو مستحکم کرنے کا موقع ملے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق، امریکی ایلچی نے جنگ بندی میکانزم کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کو فعال کرنے اور اس کے اختیارات میں توسیع کی تجویز پیش کی۔ تاکہ اس میں نہ صرف جنوب بلکہ لبنان کی تمام سرحدوں کی نگرانی شامل ہو اور متعدد سفارت کار بھی اس کمیٹی کے رکن بن سکیں۔
جوزف عون نے جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لیے جنگ بندی پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے کام کو فعال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
نواف سلام کے ساتھ متذکرہ بالا امریکی ایلچی کی ملاقات بھی تقریباً یکساں تھی لیکن اورٹاگس نے نواف سلام کو بتایا کہ حزب اللہ اپنی طاقت کو از سر نو تعمیر کر رہی ہے اور اس حوالے سے امریکا اور اسرائیل کو معلومات ہیں اور اسی وجہ سے لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔
لبنانی وزیر اعظم کے ساتھ اپنی ملاقات میں مورگن اورٹاگس نے لبنانی حکومت کو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ امریکی ایلچی نے لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل روڈولف ہیکل سے بھی ملاقات کی۔
نبیح بیری کے ساتھ اورٹاگس کی ملاقات کے حوالے سے باخبر ذرائع نے الاخبار کو اطلاع دی ہے کہ ٹام بارک کے بیروت کے متوقع دورے کی روشنی میں نبیہ بیری نے مورگن اورٹاگس سے بات نہ کرنے کو ترجیح دی اور ابتدا میں اسے قبول نہیں کیا، لیکن متعدد لبنانی سیاست دانوں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو مشورہ دیا کہ وہ امریکی فریق کے ساتھ کھلے رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے اس ملاقات سے انکار نہ کریں۔
اورٹاگس اور نبیہ بیری کے درمیان ملاقات کے بارے میں شائع ہونے والی معلومات کے مطابق ملاقات کا ماحول پرسکون تھا اور کسی قسم کی دھمکی یا جنگ کا خطرہ نہیں تھا۔
لبنانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اورٹاگس نے گذشتہ روز لبنانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران نبیہ بیری سے بھی ملاقات کی اور ان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں جنوبی لبنان کی پیش رفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
لبنان کی العہد نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی ایلچی نے لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے سامنے دو راستے پیش کیے ہیں: صیہونی حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات یا بالواسطہ مذاکرات۔
تاہم رپورٹ کے مطابق نبیہ بیری نے جواب دیا کہ جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی میکانزم جنگ بندی پر عمل درآمد کی ذمہ دار ہے اور معاہدے پہلے ہی طے پا چکے ہیں۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکی ایلچی سے کہا کہ لبنان اپنا کردار اور فرض پورا کر رہا ہے اور متعلقہ فریقوں کو چاہیے کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ لبنان کے خلاف اسرائیلی دشمن کی طرف سے بڑے پیمانے پر جنگ شروع کرنے کے امکان کے بارے میں فکر مند ہیں، نبیہ بری نے اعتماد کے ساتھ جواب دیا: کوئی جنگ نہیں ہوگی، ماحول مثبت ہے، اور میں اس مرحلے پر پراعتماد ہوں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
عمران خان میانوالی سے بھی الیکشن لڑنے کیلئے نااہل
?️ 10 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان
جنوری
نواز شریف کی ایک مرتبہ پھر عدلیہ پر سخت تنقید
?️ 25 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے ایک
مئی
واٹس ایپ پر اشتہارات دکھانے کی آزمائش
?️ 19 جولائی 2025سچ خبریں: انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کی جانب سے ایپ
جولائی
رفح میں لاپتہ بچوں اور شمالی غزہ میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی افسوسناک کہانی
?️ 18 فروری 2024سچ خبریں:پورا غزہ بالخصوص اس خطے کا شمال شدید محاصرے میں ہے
فروری
لبنان میں جنگ غزہ سے زیادہ مشکل ہے:صیہونی فوجیوں کا اعتراف
?️ 9 نومبر 2024سچ خبریں:صیہونی فوجیوں نے ایک بار پھر حزب اللہ کے ساتھ جنگ
نومبر
تل ابیب حکومت کے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے مغرب کا محتاج
?️ 1 اگست 2024سچ خبریں: مغربی ایشیائی خطے میں صیہونی مجرمانہ حکومت کی طرف سے
اگست
وزیراعظم شہباز شریف کا دھرنوں سے متعلق بیان
?️ 25 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنوں کا دھڑن
مئی
مذاکرات، غزہ شہر میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کا احاطہ
?️ 18 اگست 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت، جس نے غزہ جنگ کے آغاز سے جنگ
اگست