?️
سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے سابق سربراہ نے اس حکومت کی طرف سے غزہ جنگ کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: تل ابیب نے غزہ جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور ہمیں اپنے آپ کو بے وقوف نہیں بنانا چاہیے کہ جنگ اسرائیل کے تمام سیکورٹی چیلنجوں کو حل کر سکتی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، انادولو کے حوالے سے، "تامر ہیمن” نے مزید کہا: جنگ ختم نہیں ہوئی ہے اور ہمیں اپنے آپ سے یہ سوال کرنا چاہیے کہ ہلاکتوں کی تعداد کیوں بڑھ رہی ہے اور مکمل فتح کیوں حاصل نہیں ہو سکی؟
انہوں نے کہا: حقیقی فتح جنگ بندی کے پہلے دن کا موازنہ کرنے سے حاصل نہیں ہوتی بلکہ سیکورٹی کو بہتر بنانے اور سالوں کے دوران حاصل ہوتی ہے۔ اسرائیلیوں کو بے وقوف نہیں بنانا چاہیے کہ جنگ اسرائیل کو درپیش تمام چیلنجز کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مکمل سلامتی یا امن نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل ایک نازک موڑ پر ہے۔
ہیمن نے مقبوضہ علاقوں کے شمال کے بارے میں یہ بھی کہا: کیا تل ابیب شام کے ساتھ جنگ اور لبنان میں ایک نئے بفر زون کی تشکیل کی طرف بڑھ رہا ہے یا بین الاقوامی نگرانی میں لبنان اور شام کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی طرف بڑھ رہا ہے جو اسرائیل کے مفادات کو پورا کرے گا؟
ارنا کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی کی جنگ کے آغاز اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے حیران کن انداز میں انجام پانے والے بے مثال آپریشن "الاقصیٰ طوفان” کے بعد سے، اسرائیلی فوج کو مسلسل بھاری اور مہنگی ضربوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ دھچکے جس نے اسرائیلی فوج پر میدانی اور نفسیاتی اور اسٹریٹجک دونوں سطحوں پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔
جنگ کے پہلے دنوں میں، 1,200 سے زیادہ صیہونی مارے گئے اور سینکڑوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ایک ایسا واقعہ جسے بہت سے مبصرین کے مطابق قابض حکومت کے قیام سے لے کر اب تک کی سب سے بے مثال انٹیلی جنس اور سیکورٹی کی ناکامی سمجھا جاتا ہے۔
اس کے بعد اسرائیلی فوج نے قیدیوں کی رہائی اور مزاحمت کو دبانے کے لیے جو وسیع زمینی کارروائیاں شروع کیں، فلسطینی مزاحمت نے اسرائیلی فوجی یونٹوں کو بے قاعدہ جنگی حکمت عملیوں، جدید ترین سرنگوں کے استعمال، عین مطابق گھات لگانے اور منصوبہ بند دھماکوں سے بھاری نقصان پہنچایا۔
ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کی جنگ کے دوران صیہونی ذرائع نے سینکڑوں فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے جب کہ غیر سرکاری اعداد و شمار زیادہ ہلاکتوں اور حکومت کی لڑاکا فورسز کے ہزاروں کے زخمی ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
فلسطینی مزاحمت نے درجنوں مرکاوا ٹینکوں، بکتر بند جہازوں، ڈرونز اور اسرائیلی فوج کے جدید جاسوسی نظام کو بھی تباہ یا ان پر قبضہ کر لیا۔
اب، 18 ماہ سے زیادہ گزرنے کے بعد، بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ فلسطینی مزاحمت، وسیع پیمانے پر تباہی اور انسانی نقصانات کے باوجود، جنگ کے مساوات کو بدلنے میں کامیاب ہو گئی ہے اور اسرائیلی فوج کو ایک ایسی ناکامی اور مہنگی جنگ میں پھنسانے میں کامیاب ہو گئی ہے جس میں فتح کا کوئی واضح امکان نہیں ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پکڑدھکڑ مزید تیز
?️ 21 جنوری 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں
جنوری
حکومت عراق بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کو ختم کرنے کی کوشش میں
?️ 28 دسمبر 2023سچ خبریں:بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عراقی وزیر اعظم محمد
دسمبر
نیتن یاہو کے جلدبازی کے فیصلے کے نتائج؛ گالانت کی برطرفی سے مقبوضہ علاقوں میں عدم اعتماد کا بحران
?️ 10 نومبر 2024سچ خبریں:یوآو گالانت کی برطرفی کے فیصلے نے بنیامین نیتن یاہو کو
نومبر
چین، پاکستان کو کورونا ویکسین کی بڑی مقدار فراہم کرے گا
?️ 20 اپریل 2021اسلام آباد(سچ خبریں) ملک میں وبا پر قابو پانے کے لیے بڑے
اپریل
سوڈان میں وسیع مظاہرے، 92 افراد زخمی
?️ 22 فروری 2022سچ خبریں:سوڈان میں ہونے والے مظاہروں میں خرطوم، بحری اور ام درمان
فروری
امریکی بدعنوانی کے معروف کیس سے "ٹرمپ” کا نام خفیہ طور پر حذف
?️ 3 اگست 2025سچ خبریں: بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وفاقی تحقیقاتی بیورو (FBI) نے
اگست
یمنی فوج کے ہاتھوں امریکی جاسوس ڈرون تباہ
?️ 9 مارچ 2022سچ خبریں:یمنی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس ملک کے
مارچ
افغانستان میں انسانی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے:روس
?️ 23 دسمبر 2021سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے کہا کہ
دسمبر