سچ خبریں:امریکہ میں معاشرے میں آزادی کے بہانے ہتھیاروں کی آزادی ان مسائل میں سے ایک ہے جس نے اس ملک کے لیے ایک سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے یہاں تک کہ اس ملک کے متعدد سیاست دانوں کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
جہاں امریکی معاشرہ اپنے عوام کے درمیان انتہائی نسل پرستی کا شکار ہے، وہیں امریکی سیاست دانوں کی درست اور مفید پالیسیاں اپنانے میں ناکامی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے،اسلحے کی آزاد تجارت امریکیوں کو درپیش سنگین چیلنجوں میں سے ایک ہے جس کا ابھی تک اس کا کوئی حل نہیں نکلا ہے جبکہ اس ملک کے بعض پالیسی ساز بڑی تعداد میں ہتھیاروں کے جمع ہونے پر فکر مند ہیں لیکن دوسری طرف وہ دولت مندوں کی وسیع لابیوں اور اسلحے کی تجارت کے مفادات کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ جوں جوں وقت گزرتا جارہا ہے،ریاستہائے متحدہ میں مسلح اور سڑکوں پر ہونے والے تشدد سے ہلاکتیں بڑھتی جارہی ہیں اور براہ راست اسلحہ کا استعمال کرنے سےہونے والی سالانہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
درایں اثناکینیڈین ماہر عمرانیات ہنری جیروکس پہلےبھی جرنلسٹس کلب کو بتا چکے ہیں کہ امریکہ میں ہتھیاروں کی تعداد انسانوں کی تعداد سے زیادہ ہے! اس محقق کے مطابق اس منطق کو دہرانا کہ بندوق رکھنا امریکی معاشرے میں آزادی کا حصہ ہے، ایک مذاق کے مترادف ہے۔