سچ خبریں:یوکرین کے میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وزیر دفاع کو بدعنوانی کے الزام میں پارلیمنٹ میں طلب کیا گیا تھا جبکہ ملک کے میونسپل امور، علاقائی امور اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے نائب وزیر کو رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
جرمنی کےاین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق چونکہ بدعنوانی کے خلاف فیصلہ کن جنگ یوکرین کی یورپی یونین میں رکنیت کی شرائط میں سے ایک ہے، اس لیے اس وقت یوکرین کے دو سیاستدان سرخیوں میں ہیں۔
یوکرین کے وزیر دفاع الیکسی ریزنیکوف کو فوجیوں کے لیے خوراک خریدنے کے وقت حد سے زیادہ قیمتوں کا جواز پیش کرنا ہوتا، سرکاری معلومات کے مطابق یوکرین کے وزیر دفاع الیکسی ریزنکوف فوج کے لیے خوراک کی مہنگی خریداری کے بارے میں کیف میں پارلیمنٹ کو رپورٹ پیش کرنے والے ہیں۔
یوکرین کی قومی سلامتی، دفاع اور انٹیلی جنس کمیٹی کی ڈپٹی چیئرمین مرجانا بیسوگلا کے مطابق ریزنکوف کو سماعت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، اس کے علاوہ احتساب عدالت وزارت دفاع کا باریک بینی سے جائزہ لے گی، یاد رہے کہ قبل ازیں کیف میں میڈیا کی رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ وزارت دفاع اپنے فوجیوں کو کھانا کھلانے کے لیے اشیائے خورد ونوش موجودہ قیمتوں سے تین گنا زیادہ پر خرید رہی ہے، جس نے ہلچل مچا دی۔
کہا جاتا ہے کہ اس معاملے میں فوجیوں کو کھانا کھلانے کے لیے 13 بلین ریونیا (300 ملین یورو) کا معاہدہ زیر بحث ہے، اسی دوران میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے ایک نائب وزیر کو بھاری رشوت وصول کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا، Ukraineska Pravda آن لائن اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی انسداد بدعنوانی بیورو نے میونسپل امور، علاقائی امور اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے نائب وزیر، Vasyl Lucinsky کے گھر کی تلاشی لی اور انہیں گرفتار کر لیا۔
یاد رہے کہ یہ وزارت پہلے ہی اس رپورٹ پر ردعمل دے چکی ہے اور سینئر اہلکار کو ہٹا دیا گیا ہے، لوسنسکی پر بجلی کے جنریٹر خریدنے کے دوران 400000 یورو رشوت لینے کا الزام ہے، حکام کے مطابق ان کے خلاف ستمبر سے تحقیقات جاری ہیں،مذکورہ وزارت نے اپنے فیس بک پیج پر اعلان کیا کہ وہ تحقیقات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور لوسنسکی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا، تاہم متعلقہ دستاویزات اس وقت یوکرین کے نائب وزیر اعظم اولیکسینڈر کوباکوف کے پاس ہیں۔