سچ خبریں: سابق امریکی صدر نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ واشنگٹن کی موجودہ انتظامیہ دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جا رہی ہے، کہا کہ یوکرین کی نیٹو میں رکنیت خالص پاگل پن ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو ان دنوں 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی مہم میں روس یوکرین جنگ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر رہے ہیں، نے اس بار کیف کے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کا رکن بننے کے امکان پر تنقید کی۔
ہفتے کی شام ایک ویڈیو پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے نیٹو میں شمولیت کے بارے میں سوچنا بھی پاگل پن ہے،اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ ہم (امریکہ) اس وقت یوکرین کی نیٹو میں شمولیت پر غور کر رہے ہیں جبکہ یہ خالص پاگل پن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تیسری عالمی جنگ کون شروع کرے گا؟
بائیڈن کی انتظامیہ پر اپنے زبانی حملوں کو دہراتے ہوئے اس امریکی سیاستدان نے کہا کہ جو بائیڈن کی قیادت میں موجودہ انتظامیہ امریکہ کو تیسری جنگ عظیم میں گھسیٹ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی قابل نہیں ہے ، اسے روس یا چین کے ساتھ جنگ شروع کرنے کا خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یہ اس قوم کے فائدے کے لیے ہے جس نے بائیڈن خاندان کو لاکھوں اور کروڑوں ڈالر دیے ہیں ہے،اسے یہ دیکھنا ہے کہ چین اور یوکرین نے بائیڈن کے خاندان کو کتنی رقم رشوت دی ہے۔
مزید پڑھیں: تیسری عالمی جنگ کا خطرہ ، بائیڈن ہماری تباہی کا باعث
قابل ذکر ہے کہ عدالت میں متعدد فوجداری مقدمات کا سامنا کرنے والے سابق امریکی صدر پہلے بھی یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس واپس آئے تو روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے رابطہ کرکے ایک دن کے اندر دونوں فریقوں کے درمیان جنگ ختم کر سکتے ہیں۔