سچ خبریں:یوکرین کے صدر نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو ایک خط لکھ کر ان سے اگلے سال ہونے والے اولمپک کھیلوں میں روسی ایتھلیٹس کی شرکت کو روکنے کا مطالبہ کیا۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین حکام کی جانب سے روس کے ساتھ جنگ کے لیے مغرب سے مزید سیاسی اور فوجی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد، یوکرین نے 2024 کے پیرس اولمپکس سے ماسکو کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کو ایک خط بھیجا، جس میں ان سے کہا کہ وہ اگلے سال ہونے والے اولمپک کھیلوں میں روسی ایتھلیٹس کی شرکت کو روکیں،رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے میکرون کے نام بھیجے جانے والے اس خط میں لکھا کہ روس کو 2024 کے اولمپک گیمز میں حصہ لینے کی اجازت دینا ایسا ہی ہے جیسے یہ کہنا کہ دہشت گردی جزوی طور پر قابل قبول ہے۔
یوکرینی صدر کے دفتر نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ 2024 کے پیرس اولمپکس میں روسی ایتھلیٹس کی شرکت کے حوالے سے اختلاف رائے کی وجہ سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی دراصل "جنگ کو فروغ دے رہی ہے، یاد رہے کہ اس سے قبل زیلنسکی نے میکرون کے ساتھ اپنی فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ روسی ایتھلیٹس کی پیرس اولمپک گیمز میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
درایں اثنا بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا کہنا ہے کہ روسی اور بیلاروسی کھلاڑی 2024 کے پیرس گیمز میں غیر جانبدار شہریوں کے طور پر حصہ لے سکتے ہیں، تاہم یوکرین نے دھمکی دی ہے کہ اگر روس اور بیلاروس کو پیرس اولمپکس میں شرکت کی اجازت دی گئی تو کیف کے کھلاڑی ان مقابلوں میں حصہ نہیں لیں گے۔