سچ خبریں:برطانوی مسلح افواج کے چیف آف دی جنرل سٹاف جنرل پیٹرک سینڈرز نے ایک اندرونی پیغام میں اعلان کیا کہ یوکرین میں ٹینک بھیجنے سے ملکی فوج کمزور ہو جائے گی۔
پیٹرک سینڈرز نے اس بارے میں کہا کہ یوکرین میں ٹینک اور توپ خانہ بھیجنے کے بعد اس میں کوئی شک نہیں کہ برطانوی فوج کمزور اور روس کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہ جائے گی۔
تاہم انہوں نے اس جدید آلات کو یوکرین بھیجنے کے جواز کے بارے میں دعویٰ کیا کہ لیکن یوکرین کو ہمارے ٹینکوں اور ہتھیاروں کی ضرورت ہے اور میں جانتا ہوں کہ وہ انہیں اچھی طرح استعمال کریں گے۔ روس کی شکست ہماری سلامتی میں اضافہ کرے گی۔
برطانوی حکومت نے کل پیر کو باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں یوکرائنی فوج کو 14 چیلنجر 2 جنگی ٹینک فراہم کرے گی۔
امریکہ کے بعد انگلینڈ دوسرا ملک ہے جس نے یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے یوکرین کی فوج کو سب سے زیادہ فوجی اور مالی امداد فراہم کی ہے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل بروز پیر برطانوی حکومت کے اس اقدام کے رد عمل میں کہا کہ مغربی ممالک یوکرین کو اپنے روس مخالف مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور وہ ٹینک جو انگلینڈ سے کیف بھیجے جا رہے ہیں دوسرے ٹینکوں کی طرح جلا دیئے جائیں گے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ی کہا کہ یوکرین میں ملک کی فوجی کارروائیاں،ی جو 24 فروری 2022 کو شروع ہوئی تھیں منصوبے کے مطابق چلی اور اس کا رجحان مثبت رہا اور روسی فوجیوں نے ملک کو مزید فتوحات دلائیں۔
پیوٹن کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے پیسکوف نے یوکرین میں جنگ کو دشمنوں اور مغرب کی گرمجوشی کے ساتھ وجود کی جنگ قرار دیا اور کہا کہ روس اس ملک کے عوام کو تمام دشمنوں سے بچانے کے لیے ہر ہتھیار استعمال کرے گا۔