یوکرین میں نیٹو فوج بھیجنے کا برطانیہ کا خیال ؛سی آئی سے سابق افسر کی زبانی

یوکرین

?️

سچ خبریں: امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ریٹائرڈ انٹیلی جنس افسر نے روس کا مقابلہ کرنے کے لیے یوکرین میں نیٹو افواج بھیجنے کی برطانوی تجویز کو ایک بڑا فریب قرار دیا۔

سی آئی اے کے ریٹائرڈ انٹیلی جنس آفیسر اور امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار لیری جانسن نے اسپوٹنک کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ برطانیہ کی خواہش ہے کہ نیٹو میں اپنے اتحادیوں کو یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے پر مجبور کیا جائے جو ان کا ایک بہت بڑا وہم ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں امریکی حیاتیاتی تجربہ گاہوں کا راز دنیا کے سامنے بے نقاب

انھوں نے کہا کہ صرف اس لیے کہ انگریز پاگل ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ روس انھیں نظر انداز کر سکتا ہے، یہ تجویز ایک سنگین خطرہ ہے۔

جمعے کو روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین اور اس ملک کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے خبردار کیا کہ نیٹو کی موجودہ مشق آگ کے ساتھ ایک خطرناک کھیل ہے۔

اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اس اتحاد نے خود اس سطح پر کوئی مشق کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ واقعی کسی چیز سے خوفزدہ ہیں۔

روسی حکومت کے اس اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا کہ روس نیٹو ممالک میں سے کسی پر حملہ کرنے والا نہیں ہے لیکن اگر اس نے روس کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی تو اسے فوری ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

میدویدیف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر نیٹو ممالک میں سے کوئی بھی نیو نازیوں کو اپنے فضائی اڈے فراہم کرتا ہے، تو وہ ایک جائز ہدف ہوگا۔

گزشتہ ہفتے، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے کمانڈر انچیف کرسٹوفر کاؤلی نے اعلان کیا تھا کہ تقریباً 90000 فوجی اہلکار حالیہ دہائیوں میں نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشق میں حصہ لیں گے، جس کا عنوان "پرسسٹنٹ ڈیفنڈر 2024” ہے، یہ مشق اس ہفتے شروع ہوئی اور مئی تک جاری رہے گی (تین ماہ سے زیادہ)۔

امریکی جنرل نے برسلز میں قومی دفاع کے سربراہان کے دو روزہ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اتحاد (نیٹو) شمالی امریکہ سے ٹرانس اٹلانٹک افواج کی نقل و حرکت کے ساتھ یورو-اٹلانٹک خطے کو مضبوط بنانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا۔

"Barron’s” ویب سائٹ نے بھی کرسٹوفر کاؤلی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ کئی ماہ کی یہ مشق نیٹو کی روس جیسے دشمنوں کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے ہے،اس مشق میں نیٹو کے 31 ارکان کے فوجی یونٹوں کے ساتھ ساتھ سویڈش ملٹری فورس جو نیٹو میں شامل ہونا چاہتی ہے، بھی شریک ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر میں کشیدگی کس کا کھیل ہے؟

بارنس کے مطابق، یہ مشق چھوٹی انفرادی مشقوں پر مشتمل ہوگی، شمالی امریکہ سے لے کر نیٹو کے مشرقی حصے تک، روسی سرحد کے قریب، اور اس میں 50 بحری جہاز، 80 طیارے اور 1100 سے زیادہ جنگی گاڑیاں شامل ہوں گی۔

یہ مشق – سرد جنگ کے دوران 1988 میں ریفورجر کے بعد نیٹو کی سب سے بڑی مشق – جب نیٹو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے دوران اپنے دفاعی نظام کو بہتر بنا رہا ہے۔

مشہور خبریں۔

فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا احتجاج

?️ 13 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے آج

پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن کیلئے بھرپور تیاری کرے گی اور اچھا رزلٹ دے گی ، گورنر پنجاب

?️ 1 مارچ 2025لاہور: (سچ خبریں) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ

عالمی بینک کا نجکاری کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار

?️ 9 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی بینک نے سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او

فلسطینی مزاحمتی تحریک کی ایک اور کامیابی؛صیہونی فلیگ مارچ منسوخ

?️ 8 جون 2021سچ خبریں:صہیونی دائیں بازوں کے فلیگ مارچ کے انعقاد کے اصرار کے

اسلامی دنیا میں انڈونیشیا کا کردار

?️ 16 جولائی 2023سچ خبریں: انڈونیشیا کی وزیر خارجہ نے اپنے ترک ہم منصب سے

شامی اتحادیوں کے مشترکہ آپریشن روم کی نئی حکمت عملی

?️ 27 اکتوبر 2021سچ خبریں:التنف میں امریکی فوجی اڈے کو 5 سمارٹ ڈرونز سے براہ

عرب ممالک میں پاکستانی محنت کشوں کا ڈراؤنا خواب

?️ 20 فروری 2023سچ خبریں:پاکستانی محنت کشوں کی ان کے مشکل حالات اور عرب ممالک

صیہونیوں نے غزہ کے میدان جنگ میں کیا حاصل کیا ہے؟

?️ 7 فروری 2024سچ خبریں: فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے