سچ خبریں: نیٹو کی روس کی سرحدوں تک توسیع یوکرین کی جنگ کی بڑی وجہ ہے۔ تاہم، اس خونریز جنگ نے بھی مغرب کو اپنی ماضی کی سٹریٹجک غلطیوں سے سبق حاصل نہیں کیا۔
اسی بنا پر امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اعلان کیا کہ نیٹو اس جنگ زدہ ملک کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک اعلیٰ نمائندہ مقرر کرے گا۔
اسی وقت جب نیٹو کے رہنما واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات کر رہے ہیں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کیف میں یہ خصوصی نمائندہ نیٹو کے ساتھ یوکرین کے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ دفتر یوکرین کے سینیئر حکام کے ساتھ نیٹو کی مصروفیات کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرے گا۔
یہ الفاظ روس کی جانب سے نیٹو اور یوکرین کے درمیان تعلقات کی توسیع کے بارے میں متعدد بار خبردار کرنے کے بعد سامنے آئے ہیں۔
دنیا کے سب سے بڑے حکمت عملی کے ماہر جان مرشائمر کا خیال ہے کہ نیٹو کی روس کی سرحدوں تک توسیع کی ابتدا لبرل وہم سے ہوئی اور یہی اس جنگ کی بنیادی وجہ ہے۔ سوویت یونین کے انہدام کے بعد یک قطبی دنیا میں امریکہ دنیا میں لبرل بالادستی کی تلاش میں تھا اور آخر کار یوکرین کی جنگ اور چین کے نظام میں ترمیم پسند اداکار کے طور پر ابھرنے سے یہ بھرم ٹوٹ گئے۔