سچ خبریںچائنہ ڈیلی نے لکھا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان ایک سال قبل شروع ہونے والے فوجی تنازع نے یورپی یونین میں امن، سکون اور سلامتی کا ڈھانچہ تباہ کر دیا ہے نیز اس کی اقتصادی ترقی اور سماجی استحکام کو نقصان پہنچا ہے۔
چائنہ ڈیلی نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ پچھلے سال سے روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ میں کیف کی حمایت ظاہر کرنے کے لیے دو افقی پٹیوں پر مشتمل یوکرین کا جھنڈا برسلز میں واقع یورپی کمیشن کے صدر دفتر برلے مونٹ عمارت سمیت یورپی شہروں کے کونے کونے میں لگا ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک سال قبل شروع ہونے والے اس فوجی تنازعے کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا، جس کی وجہ سے یورپی یونین اور اس کے 27 رکن ممالک کی سلامتی، سیاسی اور اقتصادی منظر نامے میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔
شنگھائی کی فوڈان یونیورسٹی میں یورپی اسٹڈیز سینٹر کے ڈائریکٹر ڈنگ چون کا کہنا ہے کہ یوکرین میں فوجی تنازعہ نے یورپی یونین میں امن، سکون اور سلامتی کے ڈھانچے کو نیست و نابود کر دیا ہے نیز اس کی اقتصادی ترقی اور سماجی استحکام کو نقصان پہنچایا ہے جس سے ان ممالک میں کورونا وبا سے متأثر ہونے والے معاشی حالات کی بحالی میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک، جو عام طور پر یوکرین کی حمایت اور روس کی مخالفت کرتے ہیں، ماسکو کے خلاف پابندیوں اور جوابی پابندیوں کی ایک بے مثال جنگ میں مصروف ہیں، انہوں نے اس یونین کی صورت حال کو بیان کرنے کے لیے ایک چینی کہاوت کا حوالہ دیا کہ یورپی یونین کو اس صورتحال نے ایسی حالت میں ڈال دیا ہے کہ اگر وہ دشمن کے ایک ہزار سپاہیوں کو مارتے ہیں تو اپنے 800 فوجیوں کو بھی کھو دیتے ہیں۔
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک سے کہا ہے کہ وہ روس کے خلاف پابندیوں کے مجوزہ 10ویں دور کو جلد از جلد منظور کر لیں جبکہ کچھ لوگ پچھلی پابندیوں کی کامیابیوں پر سوال اٹھا رہے ہیں جن کا مقصد روس کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا تھا۔
در ایں اثنا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ روس کی معیشت گزشتہ سال اوسطاً صرف 2.2 فیصد کم ہوئی جبکہ مغربی مالیاتی اداروں کو 10 سے 15 فیصد کمی کی توقع تھی، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اس سال روس کی اقتصادی ترقی کی شرح 0.3 فیصد اور اگلے سال 2.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔