سچ خبریں:روس کی قومی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین کا کہنا ہے کہ یوکرین اپنی نئی علاقائی حقیقت کو قبول کرنے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔
روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری مدودف نے یوکرین کے بعض حکام کے ان بیانات کے جواب میں کہ یہ کہا جاتا ہے کہ مغرب یوکرین کو کوریا کے منظر نامے کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے لیے تیار ہے اسے علاقائی حقائق کو تسلیم کرنے کا پہلا قدم سمجھا۔
اعلیٰ سطحی روسی اہلکار نے زور دے کر کہا کہ کوریا کے منظر نامے کے بارے میں قیاس آرائیاں واضح طور پر محض خواہش مندانہ سوچ تھی۔
اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک پیغام میں مدودف نے لکھا کہ سابقہ زمینوں کے ساتھ دوبارہ اتحاد کی کچھ امیدیں ہیں۔ لیکن اس طرح کی تھیوری صرف گھریلو کھپت ہے ۔
مدودف نے جاری رکھا کہ یہاں ایک اور اہم مسئلہ ہے کہ کیف نے دراصل ایک بزدلانہ اشارہ دیا ہے کہ روس کے خلاف جنگ میں) کوئی فتح نہیں ہوگی۔ بہترین صورت میں ملک کو شعبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ لیکن درحقیقت یہ قبولیت میدان جنگ میں پیش آنے والے حقائق کو پہچاننے کا پہلا قدم ہے۔
روس کے سابق صدر نے تاکید کی کہ اس دوران ڈونباس اور دیگر علاقے روس کا حصہ بن جائیں گے جو کہ مکمل خود مختاری اور سب سے زیادہ طاقتور ہتھیاروں کے ساتھ سب سے بڑا ملک ہے۔
روس کے سابق صدر نے تاکید کی کہ اس دوران ڈونباس اور دیگر علاقے روس کا حصہ بن جائیں گے جو کہ مکمل خود مختاری اور سب سے زیادہ طاقتور ہتھیاروں کے ساتھ سب سے بڑا ملک ہے۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر کے دفتر کے سربراہ کے سابق مشیرالیکسی آرسٹیوچ نے کہا تھا کہ یوکرین کے پاس روس کے ساتھ جنگ جیتنے کی طاقت نہیں ہے ۔