سچ خبریں: قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری مدودف نے کہا کہ مغرب کی جانب سے روس پر عالمی غذائی بحران پیدا کرنے کا الزام لگانے کی کوششیں غلط ہیں، کیونکہ گزشتہ چند برسوں میں صورت حال ابتر ہوئی ہے۔
سابق روسی صدر نے کہا کہ دنیا بھر میں غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے، خوراک کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے، ہمیں باہمی پابندیاں اٹھانا ہوں گی تاکہ قیمتیں گرنا شروع ہو جائیں ۔
طاس خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی اہلکار نے مغرب کی جانب سے روس کو بحران کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوششوں کے بارے میں جھوٹ بولتے ہوئے وضاحت کی کہ کرہ ارض پر خوراک کی صورتحال تقریباً پانچ یا سات سال قبل خراب ہونا شروع ہوئی تھی۔ اس کی بہت سی وجوہات تھیں، میکرو اکنامکس میں غلط حسابات، خراب پیداوار، خشک سالی، موسمیاتی تبدیلی، کچھ حکومتوں کے فیصلے جو کبھی کبھی بالکل درست نہیں ہوتے تھے یہ سب یہاں سے شروع ہوا۔
روس نہیں چاہتا کہ اس کا غلہ ضبط ہو
مدودف: نے کہا سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین کے مطابق روس اناج برآمد کرنے کے لیے تیار ہے تاہم اسے کسی بھی قسم کی پابندیوں سے مستثنیٰ ہونا چاہیےکیا مغربی ممالک چاہتے ہیں کہ ہم گندم برآمد کریں اوراسے بعد میں ضبط کر لیا جائے۔
ان کے بقول مغربی دنیا کی طرف سے عائد پابندیوں کے نتیجے میں خوراک کی عالمی صورت حال ابتر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیں کہتے ہیں کہ ہم اپنا کام جاری رکھیں اور برآمد کریں، لیکن ساتھ ہی وہ ہمارے تجارتی جہازوں کی خدمت نہیں کرتے اور ہماری جائیداد کو ضبط کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔