سچ خبریں:امریکہ نے ایسی حالت میں یوکرین کی مدد کے لیے 40 بلین ڈالر کے بجٹ کی منظوری دی جبکہ خود اقتصادی بحران اور چار دہائیوں میں مہنگائی کی بلند ترین شرح کا سامنا کر رہا ہے۔
روس خلاف یوکرین کی مدد کے لیے 40 بلین ڈالر کے سب سے بڑے امریکی امدادی پیکج کی کانگریس نے منظوری دے دی ہے اور اس پر جوبائیڈن نے دستخط کیے ہیں جس سے تین ماہ سے جاری جنگ میں یوکرین کے لیے امریکی امداد کی حتمی رقم تقریباً 54 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو اس امدادی پیکج کو امریکی سینیٹ نے 81 حق میں اور مخالفت میں 11 ووٹوں کے ساتھ منظور کیا تھا، یہ ایک ایسا پیکج ہے جس میں فوجی، اقتصادی اور انسانی امداد شامل ہے، اس پیکج کی تفصیلات پر نظر ڈالیں تو دیکھا جا سکتا ہے کہ اس میں یوکرین کو 6 ارب ڈالر کا اسلحہ اور فوجی تربیت، 8.7 بلین ڈالر یوکرین بھیجے گئے امریکی ہتھیاروں کے ڈپو کی تعمیر نو اور خطے میں تعینات امریکی افواج کے لیے 3.9 بلین ڈالر شامل ہیں۔
اس میں یوکرین کو 8.8 بلین ڈالر کی مالی امداد، یوکرین اور اس کے اتحادیوں کے لیے 4 بلین ڈالر کی فوجی سازوسامان کی خریداری نیز ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں یوکرائنی پناہ گزینوں کے لیے رہائش، تعلیم اور دیگر امداد کے لیے900 ملین ڈالر کی رقم بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی میدان میں مختلف امریکی حکومتوں نے ہمیشہ دو حریفوں کے بارے میں خوف اور پریشانی محسوس کی ہے، ایک روس جو اس وقت یوکرین کے بحران کے دوران اسے کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور دوسرا چین جو تیزی سے تمام عالمی منڈیوں کو سیاسی تنازعات سے دور کر رہا ہے۔