اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں وزیرمملکت فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائرکردی درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا کہ دونوں جماعتوں کے بینک دستاویزات کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اکبرایس بابرکو بھی پی ٹی آئی دستاویزات کا جائزہ لینے کی اجازت دی گئی، اکبر ایس بابرکیس کی طرزپرریکارڈ کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔درخواست میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن فنانشل ماہرین کے ہمراہ ریکارڈ کا جائزہ لینے کی اجازت دے۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے گذشتہ روز قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران خاتون رکن اسمبلی کو چوٹ لگنے سے متعلق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری پر اپوزیشن نے حملہ کیا۔
ڈاکٹر کے مطابق خاتون رکن اسمبلی کی بائیں آنکھ کا کار نیا پر زخم آئے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو قیادت سمیت ایسے حملوں اور رویوں کو پروان چڑھا رہے ہیں جنہیں خواتین کی عزت اور تقدس کا بھی انہیں کوئی خیال نہیں ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ارکان نے ایوان کا تقدس پامال کرتے ہوئے اسے میدان جنگ میں تبدیل کردیا تھا۔
اجلاس کے دوران حکومت اور ن لیگی ارکان کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ایک دوسرے پر کتابوں سے حملے کیے گئے، جبکہ سکیورٹی اہل کار بھی اراکین کو روکنے میں ناکام ہوگئے تھے۔جس پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ سے مدد طلب کی گئی۔ جس کے بعد ایوان کی کشیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے اضافی سارجنٹ ایٹ آرمز کی خدمات قومی اسمبلی کے سپرد کردی گئی۔