سچ خبریں:یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے روس کے خلاف ان کے ملک کی فوج کا جوابی حملہ ناکام ہونے کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ سردیوں کے موسم میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو جائے گی اور اس موسم میں جنگ کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو جائے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ ہمیں جنگ کے ایک نئے مرحلے کا سامنا ہے۔ سردیوں کا پورا موسم جنگ کے ایک نئے مرحلے کے برابر ہے۔
اس کے جواب میں کہ آیا وہ روس کے خلاف جوابی حملے کے نتائج سے مطمئن ہیں، یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا کہ میں مطمئن ہوں کہ ہم پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں۔ میں مطمئن ہوں کہ ہم دنیا کی دوسری بہترین فوج کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ لیکن میں اپنے فوجیوں کے درمیان ہونے والے جانی نقصان سے مطمئن نہیں ہوں۔ میں نے جن ہتھیاروں کی درخواست کی تھی وہ نہ ملنے سے میں مطمئن نہیں ہو سکتا۔
زیلنسکی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں خدشہ ہے کہ حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ یوکرین کی جنگ پر چھا جائے گی کیونکہ متعدد مسابقتی سیاسی ایجنڈوں کے اثر و رسوخ اور مغربی وسائل کی محدودیت کی وجہ سے کییف کو مغربی فوجی امداد خطرے میں پڑ گئی ہے۔
زیلنسکی نے یوکرین کے لیے امریکہ میں آئندہ انتخابی سال کے واقعات کے نتائج کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔
ہم تیز تر نتائج چاہتے تھے زیلنسکی نے موسم گرما میں جوابی کارروائی کے بارے میں اعتراف کیا۔ بدقسمتی سے اس لحاظ سے ہمیں اچھے نتائج نہیں ملے اور یہ حقیقت ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس جوابی حملے کی ناکامی دو وجوہات کی بنا پر ہوئی، ایک اتحادیوں سے تمام ضروری ہتھیار نہ ملنے کی وجہ سے اور دوسری وجہ یوکرین کی فوج کا محدود حجم ہے۔