سچ خبریں:لبنانی ذرائع نے بتایا کہ یوکرائن اور روس کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کے بارے میں لبنانی وزارت خارجہ کا مشکوک بیان امریکی سفارت خانے کے دباؤ اور اشتعال میں جاری کیا گیا۔
لبنانی وزارت خارجہ کی جانب سے یوکرائن میں روس کے فوجی آپریشن کی مذمت اور اسے ختم کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد لبنانی صدر میشل عون سمیت کئی لبنانی حکام نے لبنانی وزارت خارجہ کے موقف کو مسترد کر دیا، باخبر ذرائع نے روز نامہ الاخبار کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت شروع ہوا جب لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اصرار کیا کہ یوکرائن میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بیان جاری کیا جائے، اسی مناسبت سے انہوں نے لبنانی وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب سے رابطہ کیا تاکہ صدر تک اس درخواست کو پہنچا سکیں۔
اس کے بعد عبداللہ بوحبیب نے ایک بیان تیار کیا اور اسے صدارتی محل میں جمعرات کو بجلی کے معاملے پر ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں لے گئے، جس میں نجیب میقاتی نے شرکت کی۔
رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ اجلاس کے موقع پر نجیب میقاتی، عبداللہ بوحبیب اور مشیل عون کے مشیر آنطوان شقیرکےدرمیان ملاقات ہوئی جس کے دوران لبنانی وزیر خارجہ نے میقاتی کو بیان کا مسودہ دکھایا؛ میقاتی نے اصرار کیا کہ اس میں روس کی مذمت کا جملہ استعمال کیا جائے۔ اس کے بعد عبداللہ بوحبیب نے حتمی بیان تیار کیا اور جاری کیا۔