سچ خبریں: سویڈن میں آزادی اظہار رائے کے بہانے قرآن پاک کی حالیہ توہین کے بعد اس بار ڈنمارک میں ایک اور انتہائی دائیں بازو کے گروپ نے کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کا نسخہ جلا دیا۔
گزشتہ دو ہفتوں میں یورپ میں قرآن پاک کی لگاتار ہونے والی دو بار توہین کے بعد جمعہ کو یورپ میں قرآن مجید کی ایک نئی توہین کا واقعہ پیش آیا،تاہم اس بار ڈنمارک میں۔
یہ بھی پڑھیں:قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پس پردہ عناصر
یاد رہے کہ ڈنمارک میں انتہائی دائیں بازو کے ایک گروپ نے اس ملک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کر دیا۔
ترکی کی اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک انتہائی دائیں بازو کے گروپ کے ارکان جو خود کو "ڈانسکے پیٹریاٹر” (ڈنمارک کے محب وطن) کہتے ہیں، نے اسلام مخالف پرچم اٹھا رکھے تھے اور ڈنمارک کے دارالحکومت میں عراقی سفارت خانے کے سامنے اسلام کے خلاف توہین آمیز نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ یہ توہین آمیز حرکت 20 جولائی بروز جمعرات کو سویڈن میں دوسری بار قرآن جلانے کے مجرموں نے اس ملک کی پولیس کی ہری جھنڈی سے اور اسٹاک ہوم میں اسلام مخالف ریلی کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے بعد قرآن پاک کی توہین کے ٹھیک ایک دن بعد پیش آیا۔
ڈنمارک میں قرآن کریم کی توہین کے حوالے سے اناطولیہ کے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ ڈنمارک کے انتہا پسند گروہ کے پیروکاروں نے عراقی پرچم اور قرآن پاک کو زمین پر پھینک دیا اور اسے روند ڈالا۔
مزید پڑھیں:قرآن پاک کی بے حرمتی کا ذمہ دار کون ہے؟ یمنی تنظیم
انتہا پسند گروپ نے اس جارحانہ فعل کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لائیو اسٹریم بھی کیا،اس کاروائی کا جواز پیش کرتے ہوئے مذکورہ گروپ نے کہا کہ قرآن پاک پر یہ حملہ بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر مظاہرین کے حملے کے خلاف احتجاج میں کیا گیا۔
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اس شدت پسند گروہ نے اس سال جنوری کے آخر میں کوپن ہیگن میں ترک سفارت خانے کے سامنے بھی قرآن پاک کی توہین کی تھی۔