سچ خبریں: امریکی اور برطانوی جارحیت پسندوں نے یمن پر اپنی تازہ جارحیت میں صنعا شہر کو نشانہ بنایا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی اور برطانوی جارح افواج نے یمن پر اپنی تازہ جارحیت میں اس ملک کے دارالحکومت صنعا کو نشانہ بنایا۔
خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی-برطانوی جارحیت پسندوں کے دو حملے شہر کی فضائی حدود پر مسلسل پروازوں کے ساتھ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی حملوں کی وجہ سے ایلات میں سرگرمیاں مکمل طور پر معطل
گزشتہ دو ماہ میں صنعاء پر یہ پہلا حملہ نہیں تھا بلکہ اس سے پہلے امریکی برطانوی اتحاد اب تک یمن کے دارالحکومت صنعا کو 5 سے زائد حملوں کا نشانہ بنا چکا ہے۔
المیادین کے ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ امریکی-برطانوی حملوں نے صنعاء کے مرکز میں جبل النہدین کے علاقے کو نشانہ بنایا۔
بعض ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ امریکی-برطانوی اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعاء کے جنوب میں عطان اور النہدین پہاڑوں کے علاقوں کو 6 حملوں سے نشانہ بنایا۔
اس حملے کے ساتھ ہی یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی اور برطانوی اتحاد کے حملوں کی تعداد 9 ہو گئی۔
جمعے کے روز امریکہ اور برطانیہ کے جارح اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے مغرب میں بحیرہ احمر کے ساحلی صوبے حدیدہ کے خلاف نئے حملے کیے ہیں۔
ان حملوں میں خاص طور پر صوبہ الحدیدہ کے شمال مشرق میں الکدن کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔
پیر کے روز امریکی اور برطانوی جارحیت پسندوں نے الحدیدہ کے الجبانیہ اور الفضح علاقوں پر کم از کم 10 حملے کیے تھے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ یمن کی انصار اللہ کے رہنما عبدالملک الحوثی نے تاکید کی کہ یمنی مسلح افواج نے گذشتہ ہفتے کے دوران غزہ کی حمایت میں 18 میزائل اور ڈرون آپریشن کیے ہیں جس کے بعد یہ تعداد یمنی فورسز کی کاروائیوں کے آغاز سے اب تک 479 تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ہمارے پاس دشمن پر مزید حملوں کا منصوبہ ہے: یمن
یمن کی انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ امریکیوں نے ہم پر غزہ کی حمایت میں اپنی کارروائیاں بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، لیکن ہمارے پاس مستقبل میں دشمن کو مزید سخت ضربیں لگانے کے منصوبے ہیں، فوجی سطح پر ہم مزید کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہمارے اختیارات بڑھ رہے ہیں۔