سچ خبریں:مہدی المشاط نے آج ایک اجلاس میں اس کونسل کے ارکان، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور نائب وزیر اعظم برائے دفاعی امور اورملک میں سکیورٹی کی تازہ ترین سیاسی پیش رفت اور عمانی وفد کے ساتھ مشاورت کے نتائج سے آگاہ کیا۔
انصاراللہ نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں المشاط نے اس بات پر زور دیا کہ عمانی وفد کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں انسانی مسائل کے حوالے سے مثبت خیالات تھے اور اس میں سرفہرست تیل اور گیس کی آمدنی سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمانی وفد کے ساتھ مذاکرات کے دوران الحدید بندرگاہ اور صنعاء کے ہوائی اڈے کو مکمل طور پر دوبارہ کھولنے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس میٹنگ میں موجود دیگر اراکین نے بھی اس بات پر زور دیا کہ انسانی مسائل کو سب سے زیادہ ترجیح حاصل ہے اور یہ دوسرے کیسز کو محفوظ اور صحیح طریقے سے داخل کرنے کا طریقہ ہے۔
اس ملاقات میں موجود افراد نے جامع اور منصفانہ امن کے قیام کے لیے سپریم پولیٹیکل کونسل اور نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان اقدامات سے پورے خطے میں استحکام قائم ہو گا اور یہ مسئلہ عوام کے مفاد میں ہے۔
اس ملاقات میں جارح سعودی اماراتی اتحاد کے ظالمانہ اور آٹھ سالہ محاصرے کے خلاف یمنی عوام کے موقف کو سراہتے ہوئے انہوں نے یمن کے مقبوضہ علاقوں میں موجود کرائے کے فوجیوں کے کسٹم ایکسچینج ریٹ میں اضافے کے فیصلے پر کڑی تنقید کی اور کہا اس طرح کے اقدامات عوام پر ایک اضافی بوجھ ہیں۔
ان یمنی حکام کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے اس اقتصادی جنگ کے عین مطابق ہیں جو امریکہ اور انگلینڈ کی نگرانی میں جاری ہے، اس جنگ کا مقصد یمنی قوم کے گھٹنے ٹیکنا ہے۔