سچ خبریں:سعودی اتحاد نے بھاری قیمت ادا کر کےیمن میں انصار اللہ تحریک کے خلاف بڑے پیمانے پر میڈیا حملوں کے لئے یمن میں ہم خیال صحافیوں کو متحرک کیا ہے۔
یمن میں اخباری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سعودی سفیر محمد سعید آل جابرنے ریاض سے وابستہ میڈیا سے ملاقات کی جس کا مقصد انصار اللہ کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلانا ہے، الخبر الیمنی ویب سائٹ کے مطابق اس اجلاس میں انصاراللہ تحریک اور اس کے شدت پسند ممبروں کے خلاف میڈیا حملوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اجلاس کے آغاز میں شرکا نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ، جس کے مطابق انہوں نے میڈیا حملوں کی حمایت کرنے کا وعدہ کیااورکہا کہ وہ انصاراللہ یمن کے خلاف پروپیگنڈے میں شریک ہوں اور اس طرح دکھائیں کہ جو کچھ کہا جارہا ہے وہ یمنی عوام کی طرف سے ہے۔
یادرہے کہ سعودی حکومت نے پہلے مرحلے میں اس منصوبے کے لئے ایک ماہ میں 20 لاکھ ریال مخصوص کیے ہیں اور سعودی سفیر کے قریبی میڈیا کارکن عادل الاحمدی ان سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں،واضح رہے کہ انصار اللہ تحریک کو دہشت گرد قرار دینا اور یہ دعویٰ کرنا کہ یہ تحریک یمن کو شیعہ بنانے کی کوشش کررہی ہے اور ایران کے ساتھ پوری طرح پرعزم ہے میڈیا کے ان حملوں کا مرکز بنے گی ۔
واضح رہے کہ اس جانب سےانصاراللہ تحریک کے خلاف وسیع پیمانے پر الزامات لگانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے اس گروپ کو دہشت گرد قرار دینے پر ازسر نو غورکرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اس پر عمل درآم دکب ہو گا یہ کسی کو نہیں معلوم اسی تو کہا جارہاہے کہ امریکہ میں مسند اقتدار پر بیٹھے والے افراد کے بدلنے سے اس ملک کی دوسروں کے خلاف آمرانہ اور جارحانہ پالیسیاں نہیں بدلتیں۔