سچ خبریں: یمنی بحریہ کے ایک اہلکار نے اعلان کیا کہ ٹیوٹر جہاز پر حملے سے پہلے اس نے جہاز کے مالک کے طور پر Evalendar Shipping Co SA کو ای میل کیا ۔
انہوں نے المسیرہ ویب سائٹ کو بتایا کہ ٹیوٹر جہاز کو نشانہ بنانے سے قبل ایولینڈر شپنگ کمپنی SA کا ایک اور جہاز قابض حکومت کی سمندری پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حیفہ بندرگاہ کی طرف روانہ ہوا تھا، چنانچہ کمپنی کو ایک ای میل بھیجی گئی جس میں کہا گیا کہ اس کا ایک جہاز شیمانامی اسٹار نام نے پابندی کی خلاف ورزی کی اور اسے وارننگ دی گئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیوٹر نے بحیرہ احمر کو عبور کرتے ہوئے اپنا AIS سسٹم کاٹ دیا تھا۔
یمنی فوجی اہلکار نے مزید کہا کہ ٹیوٹر جہاز کو نشانہ بنانے اور اسے ڈبونے کے لیے متعدد بحری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جن میں وہ ہتھیار بھی شامل ہیں جو پہلی بار استعمال کیے جا رہے ہیں۔ ہم تمام شپنگ کمپنیوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہماری وارننگز کو سنجیدگی سے لیں، بصورت دیگر وہ اپنے جہازوں اور عملے کی حفاظت کے لیے پوری طرح ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی اور برطانوی حملے غزہ میں ہمارے امدادی آپریشن کو نہیں روکیں گے اور خدا کی مدد سے کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا اور تباہ کن حملے کیے جائیں گے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ CENTCOM نے 13 جون کو اعلان کیا کہ ایک یمنی بغیر پائلٹ کشتی نے بحیرہ احمر میں کارگو جہاز Tuter کو ٹکر ماری اور جہاز کے انجن روم کو نقصان پہنچا۔ سینٹ کام کے مطابق یہ جہاز یونان کا ہے اور لائبیریا کے جھنڈے تلے روانہ ہوا۔
اس حملے کے بعد ٹیوٹر جہاز کا انجن روم مکمل طور پر پانی سے بھر گیا اور جہاز ڈوب رہا ہے۔ عملہ بھی جہاز سے نکل گیا ہے۔