سچ خبریں:یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے میں ایمان اور یقین کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے شہید حسین بن بدر الدین الحوثی کے شاندار کردار کی طرف اشارہ کیا۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ امریکی حملہ یمنی عوام کے لیے سراسر شر ہے اور ان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتا اور کہا کہ امریکیوں کے آزادی اظہار کے نعرے نے انہیں رسوا کیا، وہ پانچ الفاظ کی تنقید برداشت نہیں کرسکتے۔
عبدالملک الحوثی نے گیارہ ستمبر کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ ستمبر کے واقعات کو صیہونیوں نے مسلمانوں پر براہ راست غلبہ حاصل کرنے اور ان کی شناخت کو تباہ کرنے اور ان کے ممالک پر قبضہ کرنے کے لیے ایک بہانہ بنایا تھا۔
اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ نے اس ملک میں سیکورٹی سروسز کو جبر کا آلہ بنا دیا ہے۔
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ بعض حکومتوں اور حکومتوں نے جو طرز عمل اور پالیسیاں اختیار کی ہیں وہ امریکہ کے سامنے ہتھیار ڈال رہے ہیں اور اقوام پر اس کے تسلط کے لیے ضروری میدان کھول رہے ہیں۔
یمن کی انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی لابی مغربی معاشروں بالخصوص امریکہ کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں اور سہولیات کو اپنی خدمت کے لیے استعمال کر سکیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ امریکی، اسرائیلی اور برطانوی عالم اسلام کو کمزور کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، الحوثی نے مزید کہا کہ ملت اسلامیہ کمزور پوزیشن میں ہے اور اس کے دشمن اسے سازشوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ بعض یہودی فلسطینی سرزمین پر قابض ہیں اور 50 سے زائد ممالک کے سامنے فلسطینی عوام کو اذیتیں دے رہے ہیں جن کے پاس بہت بڑی سہولیات ہیں۔