سچ خبریں:عبرانی میڈیا نے گزشتہ روز خبر دی تھی کہ حزب اللہ 2 گھنٹے کے اندر تل ابیب پر تقریباً 1000 راکٹ فائر کر سکتی ہے۔
صیہونی حکومت کی فوج کے ایک ریزرو جنرل گرشون ہاکوہین نے اس تناظر میں کہا کہ حزب اللہ نے ایک سادہ سی کوشش سے اسرائیلیوں کو شمالی بستیوں کی طرف لوٹنے سے روکا ہے۔
صہیونی ٹی وی چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں حزب اللہ اوسطاً 3-4 میزائل اور کئی ڈرون فائر کر کے دسیوں ہزار اسرائیلیوں کی شمالی علاقوں میں واپسی کو روکنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ اس پارٹی نے تنازعات کو ہمہ گیر جنگ میں تبدیل ہونے سے روکنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے اور اسرائیلی فوج کے شمالی علاقے کی کمان نے شروع سے ہی سمجھ لیا تھا کہ وہ دفاعی پوزیشن میں ہے اور بہتر ہے کہ معاملات کو جنگ کی طرف نہ لے جائیں۔
اسی تناظر میں شباک کے سابق سربراہ ڈوویر کیریو نے کہا کہ اسرائیل لبنان کے ساتھ تیسری جنگ کے دہانے پر ہے اور ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ حزب اللہ کی صلاحیت حماس سے کہیں زیادہ ہے اور وہ فائر پاور جس کے خلاف لبنان کھلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں جو اہم سوال اٹھایا جاتا ہے وہ ہے؛ کیا اسرائیل کے شمال میں حقیقی جنگ شروع ہوگی اور کیا اسرائیل کی جنگی طاقت حزب اللہ کے خلاف کافی ہے؟ ہمیں امید ہے کہ تنازعات موجودہ سطح پر رہیں گے اور کم ہوں گے اور اب تک حزب اللہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کو بہت زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔