سچ خبریں:یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر صحت علی جحاف نے صنعاء میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈائیلاسز ادویات کے ذخیرہ ختم ہونے کی وجہ سے 5 ہزار مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوئی پہلی کانفرنس نہیں ہے جس کا انعقاد کیا جائے ہم نے اس سے پہلے بھی کئی کانفرنسیں منعقد کیں اور مختلف صوبوں میں ہزاروں ڈائیلاسز کے مریضوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والی انسانی تباہی کے بارے میں خبردار کیا لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔
جحاف نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ اور یمن میں صحت کے شعبے میں سرگرم تنظیموں کو مطلع کیا کہ ہمیں 2023 میں ڈائیلاسز کے لیے کافی دوا کی ضرورت ہے، کیونکہ ہر سال 500,000 ڈائیلاسز سیشنز ہونے کی ضرورت ہے۔
اس یمنی محکمہ صحت کے اہلکار نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو گردے کے مریضوں کے لیے ادویات اور ڈائیلاسز مشینوں کی فوری فراہمی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اگر یہ ادویات فوری طور پر فراہم نہ کی گئیں تو ان لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحالؤ ہمیں گردے کے مریضوں کے لیے کریڈٹ مختص کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن ہمیں فوری طور پر ان مریضوں کے لیے ڈائیلاسز سیشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جارح سعودی اماراتی اتحاد کی جانب سے صنعاء کے ہوائی اڈے اور حدیدہ بندرگاہ کے محاصرے کے جاری رہنے سے یمن میں مریضوں اور علاج کے شعبے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب یمن کے انقلاب اسپتال کے شعبہ ڈائیلاسز کے سربراہ مجاہد البطحی نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری دوائیں ڈائیلاسز کے مریضوں کے لیے صرف دو ہفتوں کے لیے کافی ہوں گی۔