سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے نئے مذاکرات کے آغاز سے قبل سعودی عرب سے منسلک یمنی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے جس میں دونوں فریقین کی جیلوں کے باہمی دوروں کے لیے موجودہ تاریخ 20 مئی مقرر کی گئی ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصار اللہ نے سعودی عرب سے منسلک یمنی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے کے لیے نئے مذاکرات شروع ہونے سے قبل 20 مئی کو فریقین کی جیلوں کے باہمی دوروں کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔
انصار اللہ کی قیدیوں کی نگراں کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے اعلان کیا کہ یہ دورہ 15 مئی کو ہونا تھا، انہوں نے اس کے نفاذ میں تاخیر کی وجہ اقوام متحدہ کے بعض لاجسٹک اقدامات کو قرار دیا اور کہا کہ یہ معاہدہ ابھی تک موجود ہے۔
عبدالقادر المرتضی نے تاکید کی کہ ہم نے اقوام متحدہ کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا کہ 20 مئی صنعاء اور مأرب کی جیلوں کے دورے کی ابتدائی تاریخ ہوگی، انہوں نے مزید کہا کہ جیلوں کے دورے کے بعد مذاکرات ہوں گے جس میں فریقین کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ جلد از جلد ہو گا تاکہ مذاکرات کا نیا دور شروع ہو سکے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ سعودی عرب سے وابستہ ایک یمنی ذریعے نے انصار اللہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی کاروائی کے دوسرے دور کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا، اس سلسلے میں انصار اللہ کی قیدیوں کی نگراں کمیٹی کے سربراہ کے بیان کے حوالے سے ابھی تک سعودی عرب سے منسلک حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ 16 اپریل کو ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے سوئٹزرلینڈ میں فریقین کے درمیان مشاورت کے بعد یمن میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوران تقریباً 900 قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا۔