سچ خبریں: صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر نے بین الاقوامی پروازوں کی کمی کو یمنی مریضوں کی تکالیف کی ایک وجہ قرار دیا۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر خالد الشایف کا کہنا ہے کہ یمنی مسافروں بالخصوص مریضوں کو بہت زیادہ تکالیف کا سامنا ہے کیونکہ ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 6 پروازوں سے کم ہو کر 3 ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن کے سلسلہ میں سعودی عرب کی عجیب منطق
الشایف نے مزید کہا کہ بہت سے مریض جو علاج کے لیے بیرون ملک گئے تھے پروازوں کی کمی کی وجہ سے بیرون ملک پھنسے ہوئے ہیں۔
پروازوں کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ5 منزلوں کے لیے پروازیں قائم کرنا اور روزانہ پروازیں رکھنا مسافروں کی تکالیف کو کم کرنے کا سب سے کم اقدام ہے۔
صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ صنعاء کے ہوائی اڈے سے ادویات اور طبی سامان کا داخلہ آج تک ممنوع ہے۔
انہوں نے صنعاء کے ہوائی اڈے پر دواؤں کے داخلے پر پابندی کے حوالے سے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی عجیب خاموشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صنعاء کے راستے دواؤں کے داخلے پر پابندی پر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی خاموشی ایک ہوائی اڈے پر ان ادویات کی اشد ضرورت کے باوجود حیران کن ہے۔
یمن کو بھیجی جانے والی انسانی امداد کی قسم اور اس کے ملنے کے وقت کا ذکر کرتے ہوئے الشایف نے مزید کہا کہ ہمیں جو انسانی امداد ملتی ہے وہ شدید بیمار مریضوں کے لیے نہیں ہے اور یہ ترسیل دوسرے ہوائی اڈوں پر رکنے کی وجہ سے تاخیر کے ساتھ ہم تک پہنچتی ہے۔
مزید پڑھیں: یمنیوں کے ملک کے خلاف ناکہ بندی جاری رکھنے کی مذمت میں مظاہرے
صنعاء کے ہوائی اڈے کے منیجر نے مزید پروازوں کے لیے صنعاء کے ہوائی اڈے کی تیاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم صنعاء کے ہوائی اڈے پر روزانہ 10 سے زیادہ پروازیں وصول کرنے کے لیے تیار ہیں۔