سچ خبریں:تیونس کے سابق صدر نے آل سعود کی جانب سے 81 افراد کے سر قلم کیے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کے نتائج سے خبردار کیا۔
تیونس کے سابق صدر منصف المرزوقی نے آل سعود کے ہاتھوں 81 افراد کو قتل کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد کی حکومت نے ایسے وقت میں اس جرم کا ارتکاب کیا ہے جب کہ دنیا اور رائے عامہ یوکرین کی جنگ میں مصروف ہے۔
انہوں نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ہاتھوں ایک ہی وقت میں اپنے سات مخالفین کو قتل کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے، لکھاکہ السیسی پھرمعتدل نظر آئے اور سات قتل پر اکتفا کی لیکن بن سلمان نے اچانک اکیاسی لوگوں کے سر قلم کر دیے۔
تیونس کے سابق صدر نے بھی بن سلمان کو بہت سے یمنیوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ وہ یمن میں بچوں اور خواتین کا قتل عام کرنے پر فخر کرنے والے ہیں اور انھیں برسوں سے بھوک اور بیماری کی وجہ سے موت کی سزائیں دے رہے ہیں، انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس طرح کے حالات جاری نہیں رہیں گے، واضح کیاکہ جب بادل گرمی کے اعلی درجے تک پہنچ جاتے ہیں، تو وہ طوفان کا باعث بن جاتے ہیں۔