سچ خبریں: بحیرہ احمر میں کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے پینٹاگون نے اعتراف کیا کہ یمنی افواج کے پاس فوجی ساز و سامان کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے اعتراف کیا کہ یمنی افواج کے پاس فوجی سازوسامان کے بڑے ذخائر ہیں اور ہم ان فوجی ذخائر کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بحیرہ احمر امریکہ کے لیے ڈراؤنا خواب کیوں بن گیا ہے؟
پینٹاگون نے یمنی فورسز کی جانب سے امریکی ڈرون کو نشانہ بنانے کے بارے میں بھی کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ایم کیو 9 ڈرون یمن میں تباہ کیا گیا تھا اور اشارے یہ ہیں کہ اس ڈرون کو یمنی فورسز کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے مار گرایا گیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے مزید کہا کہ 4 فروری سے عراق اور شام میں ہماری افواج پر حملہ نہیں ہوا ہے لیکن ہم نے یمنی حملوں میں اضافہ دیکھا ہے۔
آج یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے خلاف یمنی فوج کی نئی کارروائیوں کا اعلان کیا۔
سریع نے اعلان کیا کہ فوج کی ڈرون فورس نے کئی ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں کئی دشمن امریکی بحری جہازوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اس ملک کی فوج کی ڈرون فورس نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں ام الرشاش کے علاقے میں اسرائیلی دشمن کے بعض حساس ٹھکانوں کو کئی دوسرے ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
سریع نے اسرائیلی جہاز پر میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ فوج کی بحریہ نے خلیج عدن میں اسرائیلی جہاز "MSC SILVER” کو بھی کئی موزوں ڈرونز سے نشانہ بنایا۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں حملے اور محاصرے کی زد میں موجود مظلوم فلسطینی قوم کی مدد کے لیے انجام دی گئیں جو ہے نیز ہم اپنے ملک پر امریکی اور برطانوی حملوں کے جواب بھی دیا ہے۔
واضح رہے کہ یمن نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام اور مزاحمت کی حمایت کے لیے وہ صہیونی بحری جہازوں یا مقبوضہ علاقوں کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں کو بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر سے گزرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
مزید پڑھیں: یمن میں ہاری ہوئی امریکی اور برطانوی جنگ کے منظرنامے
یمنی فوج نے اس فریم ورک میں کامیاب کارروائیاں کی ہیں اور مقبوضہ علاقوں کی جنوبی بندرگاہوں کو بہت زیادہ اقتصادی نقصان پہنچایا ہے۔
تاہمصیہونی دوسری طرف امریکی اور برطانوی اتحاد نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی واضح حمایت کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی حمایت کے بہانے کئی بار یمنی سرزمین پر حملے کیے ہیں۔