سچ خبریں:یامینا پارٹی کے رہنما نے نیتن یاہو کے بغیر کابینہ تشکیل دینے کے لئے اپنی پارٹی کی یش عتید کے ساتھ تعاون کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یا تو مقبوضہ علاقوں میں پانچویں انتخابات ہونا چاہئے یا نیتن یاہو کے بغیر کابینہ تشکیل دی جانی چاہئے۔
صیہونی سیاسی پارٹی یامینا کے رہنما نفتالی بنت نے اتوار کی شام ایک تقریر میں کہا اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو کے پاس دائیں بازو کی کابینہ تشکیل دینے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے اور نیتن یاہو کے ریمارکس سراسر غلط تھے۔
بنت نے کہا کہ یا تو اپریل 2019 کے بعداب تک کے پانچویں مرحلے کے انتخابات ہوں گے یا پھر ‘بلاک آف چینج’ کے نام سے ایک کابینہ تشکیل دی جائے گی جس میں نیتن یاہو کی حزب اختلاف کی جماعتیں شامل ہوں گی ، یامینا پارٹی کے رہنما نے اعلان کیا کہ وہ یش عتیدپارٹی کے رہنما یئرلاپڈ کے ساتھ اتحاد کابینہ تشکیل دینے کے لئے کام کر رہے ہیں ،یادرہے کہ یامینا پارٹی نے اتوار کی شام ایک بیان میں کہا کہ اس نے مخلوط کابینہ کے قیام کو قبول کرتے ہوئے بنت کی پانچویں انتخابات کو روکنے کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی ٹیلی ویژن کے13 چینل نے بنت کے حوالہ سے بتایا کہ نیتن یاھو کے پاس کابینہ نہیں ہے اور یہ ایک حقیقت ہے، نے حکومت سازی کے سوا ہر چیز کی پیش کش کی ہے، نیتن یاہو نے اختلاف رائے دہندگان کے اتحاد کی تشکیل کی روک تھام کے لئے تجویز پیش کی کہ نئی امید پارٹی کے رہنما گئیدوں سعر نے سہ فریقی کابینہ تشکیل دیں گے جس میں سعر 18 ماہ وزیر اعظم ہوں گےاس کے بعد نیتن یاہو دو سال کے لئے رہیں گے نیز آخر کار یامینا پارٹی کے رہنما نفتالی بنت کی باری آئے گی جو صرف چھ ماہ تک اس عہدے پر رہیں گے،تاہم سعر نے پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اور وہ نیتن یاہو کی جگہ لینا چاہتے ہیں۔