?️
سچ خبریں:اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالتی اتھارٹی نے حالیہ غزہ جنگ کے درمیان فلسطینی اراضی پر 6 دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی قبضے سے نمٹنے کے لیے سماعت شروع کر دی ہے۔
ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں 6 روزہ سماعتیں 26 فروری تک جاری رہیں گی۔ توقع ہے کہ ان اجلاسوں میں 50 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے اپنی رائے پیش کریں گے۔
اگرچہ یہ ملاقاتیں غزہ جنگ کے دوران ہوتی ہیں لیکن ان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ملاقاتیں اس قرارداد کا نتیجہ ہیں جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 30 دسمبر 2022 کو منظور کیا تھا اور ہیگ کورٹ سے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی قبضے کے معاملے پر اپنی مشاورتی رائے کا اعلان کرے۔
ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں قطر کے نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائیل کا قبضہ ختم ہونا چاہیے، کہا کہ بین الاقوامی قوانین کا اطلاق ہر ایک پر ہونا چاہیے اور ہم دوہرے معیار کو مسترد کرتے ہیں۔ اسرائیلی بستیوں کی توسیع کا آغاز 1967 میں فلسطینی علاقوں پر قبضے کے بعد ہوا۔
قطر کے نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی کنارے کی صورتحال غزہ کی پٹی کی صورت حال سے کم نہیں ہے، اور کہا کہ عدالت سے کہا جاتا ہے کہ وہ 7 اکتوبر سے پہلے ہونے والی ہر چیز پر بین الاقوامی قانون کا اطلاق کرے۔ اسرائیل نے مغربی کنارے کے مکینوں کا غیر معمولی طور پر محاصرہ کر رکھا ہے۔
قطر کے نمائندے نے مزید کہا کہ ہم ان تمام دستاویزی وجوہات کی حمایت کرتے ہیں کہ اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی ہے۔ شہری ہلاکتیں اور جانی نقصان حادثاتی اہداف نہیں بلکہ اسرائیلی افواج کا نشانہ ہیں۔ اسرائیل مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے لیے طیاروں اور میزائلوں کا استعمال کرتا ہے۔
ملاقات میں عمان کے نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ غاصبانہ قبضے کو جاری رکھنے اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت سے انکار کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے، اور کہا کہ فلسطینیوں کی جبری ہجرت اور صیہونی آباد کاروں کی مقبوضہ سرزمین پر منتقلی ممنوع ہے۔ جنیوا کنونشن کے لیے بستیوں کی تعمیر، فلسطینی اراضی پر قبضہ اور فلسطینیوں کی نقل مکانی کا مقصد قبضے کو طول دینا ہے۔ آج دنیا غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف سب سے گھناؤنے جرائم میں سے ایک کا مشاہدہ کر رہی ہے۔
بین الاقوامی عدالت انصاف میں عمان کے نمائندے نے مزید کہا کہ فلسطینی 75 سال سے قبضے، جبر اور روزمرہ کی ذلت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ قابض حکومت مقبوضہ زمینوں کی آبادی کا ڈھانچہ تبدیل کر رہی ہے۔ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات کرنا بند کرے جو فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ فلسطینی قوم کے حق خودارادیت پر بین الاقوامی اتفاق رائے موجود ہے۔ ہم اسرائیل کی طرف سے فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی خلاف ورزی پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان 11 بلین ڈالر کے تعاون کے معاہدوں پر دستخط
?️ 29 مئی 2025سچ خریں: انڈونیشیا اور فرانس نے ایمانوئل میکرون کے جنوب مشرقی ایشیا
مئی
مولانا فضل الرحمٰن کے گرینڈ الائنس پر خدشات دور کیے جاسکتے ہیں، پی ٹی آئی
?️ 17 مارچ 2025پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے
مارچ
آئی ٹی انڈسٹری، انٹرنیٹ کی سست رفتاری یا بندش کے مسلسل خوف میں مبتلا
?️ 12 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) عوام خاص طور پر آئی ٹی انڈسٹری
دسمبر
انگلینڈ کے نئے وزیر اعظم Keir Starmer کون ہیں؟
?️ 6 جولائی 2024سچ خبریں: برطانوی پارلیمانی انتخابات میں لیبر پارٹی کی فیصلہ کن کامیابی
جولائی
افغانستان سے امریکی افواج کا فرار، کونڈولیزا رائس نے اہم بیان جاری کردیا
?️ 18 اگست 2021واشنگٹن (سچ خبریں) افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکی افواج
اگست
جرمنی میں سیاسی پناہ گزینوں کے خلاف تشدد میں شدت
?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:جرمنی کی وفاقی وزارت داخلہ نے ایک رپورٹ میں اس ملک
اگست
مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست مسترد
?️ 6 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے
ستمبر
ایسا لگ رہا ہے وفاق میں نگران حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہے، سینیٹر پیپلز پارٹی
?️ 16 ستمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے
ستمبر