سچ خبریں: رائٹرز کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دو کینیڈین جو ایک ہزار سے زائد دنوں سے چین میں نظر بند تھے وہ چینی فضائی حدود چھوڑ کر آج کینیڈا واپس چلے گئے۔
مائیکل کوورک اور مائیکل سپوار کو دسمبر 2018 میں چین سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کینیڈا کا خیال ہے کہ انھیں جان بوجھ کر گرفتار کیا گیا تھا ۔
وینکوور پولیس کی جانب سے ہواوی کے چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزو کو امریکہ کی درخواست پر گرفتار کرنے اور واشنگٹن کے حوالے کرنے کی کوشش کے کچھ ہی عرصے بعد اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔
کینیڈین وزیراعظم کی تقریر کے کچھ دیر بعد کینیڈین میڈیا نے اطلاع دی کہ ہواوی کے چیف فنانشل آفیسر چین اور امریکی حکام کے درمیان ایک معاہدے کے بعد چین واپس آئے ہیں۔
ٹروڈو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بارہ منٹ پہلے مائیکل کوورک اور مائیکل سپوور چینی فضائی حدود چھوڑ کر گھر واپس چلے گئے ہیں۔
اگرچہ چین کا اصرار ہے کہ گرفتاریوں کا ہواوی کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن کینیڈا کی جانب سے امریکہ کی درخواست پر ہواوی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کو حراست میں لینے کے ابتدائی فیصلے نے تناؤ کو جنم دیا ہے۔
ٹرمپ کی صدارت کے دوران اور بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی امریکی خارجہ پالیسی کی توجہ چین کو کنٹرول کرنے اور ہر ممکن طریقہ سے اسے کنٹرول کرنے پر رہی ہے۔