سچ خبریں:شام کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں اس ملک میں دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں کے مکمل خاتمے تک ان کے خلاف جنگ پر زور دیا۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے ایک بیان میں کہا کہ شام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی پیش رفت کی ہے، لیکن دہشت گرد گروہ اب بھی ملک کے کچھ حصوں میں موجود ہیں ،تاہم دہشت گردی کے خلاف جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان دہشتگرد گروہوں کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
فیصل المقداد نے الشام اور الاخباریہ چینلز کو بتایا کہ النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہ اب بھی ہمارے ملک کے شمال مغرب میں ترکی کی حمایت سے سرگرم ہے جبکہ شمال مشرقی شام میں امریکی قابض افواج کی حمایت سے داعش موجود ہے، انہوں نے مزید کہاکہ ترکی شام کی سرزمین کے کچھ حصوں پر قابض ہے اور آستانہ معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئےدہشت گرد گروہوں کی حمایت کر رہا ہے۔
انھوں نے مزیدکہا کہ شام اپنے تمام علاقوں کو آزاد کرائے گا، چاہے ادلب ہو یا ترکی کی سرحد پر واقع شمالی علاقے، المقداد نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ امریکی قابضین اور اس کی حمایت یافتہ ملیشیا، جنہیں قسد کہا جاتا ہے، الجزیرہ کے علاقے میں تیل، گندم اور کپاس سمیت شامی دولت کی چوری جاری رکھے ہوئے ہے جو شامی عوام کا حق ہے۔
شامی وزیر خارجہ نے علیحدگی پسند ملیشیاؤں کے اقدامات مسترد کرتے ہوئے کہاکہ شام اپنی سرزمین کے ایک ذرے کی بھی علیحدگی کو قبول نہیں کر سکتا اور انہیں واشنگٹن پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ قیمتی زمین شامی عوام کی ہے، شامی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ امریکی حمایت یافتہ جنگجوؤں نے الحول کیمپ میں تقریباً 60000 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے اور امداد چوری کر رہے ہیں، ان کیمپوں میں زیادہ تر لوگ غیر شامی ہیں، جنہیں دشمن لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے لائے تھے، ان کیمپوں کو بالآخر بند کر دینا چاہیےنیز یورپی ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے دہشت گرد شہریوں اور ان کے خاندانوں کو اپنے ملکوں میں واپس بلا لیں۔